برطانیہ میں دنیا کا پہلا 16 فٹ کا فولادی مجسمہ جسے "حجاب کی طاقت" کہا جاتا ہے، تکمیل کے قریب ہے اور جلد ہی اسے برطانیہ کے دوسرے بڑے شہر برمنگھم میں نصب کیا جائے گا۔
یہ ایک ٹن وزنی مجسمہ مقامی خیراتی ادارے نے بنایا ہے، خیال کیا جاتا ہے کہ یہ دنیا کا اپنی نوعیت کا پہلا مجسمہ ہے۔ اسے آرٹسٹ لیوک پیری نے حجاب پہننے والی مسلم خواتین کے اعزاز کے لیے بنایا ہے۔
لیوک پیری کا کہنا ہے کہ مجسمے کا مقصد حجاب پہننے والی خواتین کی نمائندگی کرنا ہے کیونکہ وہ کمیونٹی کا ایک اہم لیکن اکثر کم نمائندگی کرنے والا حصہ ہیں۔
مجسمہ کا ڈیزائن کمیونٹی کے ساتھ ایک مشترکہ کوشش تھی تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ یہ ان کی اہمیت کو درست طریقے سے ظاہر کرتا ہے۔
یاد رہے کہ دنیا کے کئی ممالک میں آج بھی حجاب کے حوالے سے متعصب رویہ پایا جاتا ہے، مصر، فرانس اور کئی ممالک میں طالبات کے حجاب پر پابندی ہے۔
برطانیہ سمیت دنیا کے کئی روشن خیال ممالک میں مسلمانوں کو یکساں حقوق دیئے جاتے ہیں حتیٰ کہ اعلیٰ انتظامی و حکومتی عہدوں پر بھی مسلمانوں کو اہم ذمہ داریاں دی جاتی ہیں جبکہ مسلمان خواتین کے حقوق کے تحفظ کو بھی یقینی بنایا جاتا ہے۔