شادی ایک ایسا رشتہ ہے جس میں دونوں فریقین کے مابین اگر تعلقات اچھے نہ ہوں اور انکی سوچ میں حد سے زیادہ اختلافات پائے جاتے ہوں، تو ایسے میں رشتہ زیادہ عرصہ نہیں چل پاتا۔ اسلیئے شادی کرتے وقت عمر، سوچ اور ایک دوسرے کا نظریہ بہت معنیٰ رکھتا ہے، نہیں تو دوسری صورت میں طلاق ہی رشتے کے اختتام کا واحد حل رہ جاتی ہے۔
آج ہم اسی سے متعلق ایک تحقیق آپ کے ساتھ شیئر کرنے جارہے ہیں، جس میں عمر سے شادی کے تعلق کو جانچا گیا ہے۔
نفسیاتی امور کی مشیر ہوازن بن زغر سے جب بڑی عمر کی عورت سے شادی اور ازواجی زندگی میں پیش آنے والی مشکلات کے بارے میں پوچھا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ، "بہت سے مرد ایسے ہیں جو خود سے 10 سال بڑی عمر کی خواتین سے اسلیئے شادی کرتے ہیں کیونکہ انہیں بیوی کی نہیں بلکہ ماں کی ضرورت ہوتی ہے۔"
انہوں نے بیلنس فرق کا بتاتے ہوئے کہا کہ، "مردوں اور عورتوں کے درمیان عمر کا عام فرق 3 سے 5 سال تک ہوتا ہے۔"
ہوازن نے "صباح العربیہ" پروگرام کے دوران اس حوالے سے مزید کہا کہ، "حالیہ تحقیق اور اعداد وشمار سے معلوم چلتا ہے کہ اگر کوئی عورت اپنے سے 10 سال چھوٹے مرد سے شادی کرتی ہے تو اس سے طلاق کی شرح میں اضافہ ہوتا ہے۔"
نفسیاتی مشیر نے بتایا کہ، "شادی کی پہلی مدت کے دوران دونوں فریقوں کو معلوم ہوتا ہے کہ ان کے درمیان کئی اختلافات اور رکاوٹیں ہیں جو دونوں فریقوں کے درمیان مسائل کو گھمبیر کرنے کا باعث بنتی ہیں۔"
زیادہ تر عمر کے فرق والے افراد کا رشتہ اسلیئے نہیں چل پاتا کیونکہ عورت جلدی بڑی لگنے لگتی ہے، جب کہ مرد پر بڑھاپا دیر سے آتا ہے۔ ایسی صورت میں وہ دوسری خواتین کی طرف متوجہ ہوتا ہے، جو ازواجی زندگی میں خرابی پیدا کرتا ہے۔
بڑی عمر کی عورت سے شادی کرنا ہمیشہ ہی طلاق کی وجہ نہیں بنتی، بہت سارے کیسس میں ایسے جوڑے خوشگوار زندگی بھی گزارتے ہیں۔