کہتے ہیں بیٹیاں رحمت ہوتی ہیں لیکن جب یہ بیٹی کسی شیطان کے گھر پیدا ہوجائے تو اسکے لیئے زحمت بن جاتی ہیں۔ دس سالہ بچی نے بھارتی ویب سائٹ ہیومنز آف بمبئی کو دیئے گئے انٹرویو میں بتایا کہ، جب میں ایک ماہ کی تھی تب میرے والد نے مجھے گھر کی بالکنی سے نیچے پھینک دیا تھا کیونکہ وہ بیٹی نہیں چاہتے تھے اور ایسا پہلی بار نہیں ہوا تھا بلکہ پیدائش کے بعد جب میں گھر آئی تھی تب بھی انھوں نے مجھے مارنے کی کوشش کی تھی لیکن اس وقت میری ماں نے مجھے بچالیا تھا۔ پر اس بار انھوں نے دیر کردی اور میرے پاپا مجھے تیسرے فلور سے نیچے پھینکنے میں کامیاب ہوگئے پر شاید خدا کو کچھ اور منظور تھا ہمارے پڑوسی نے مجھے نیچے گرتے وقت پکڑلیا اگر وہ مجھے نہ پکڑتے تو آج میں آپکو اپنی کہانی سنانے کیلیئے زندہ نہیں ہوتی۔

اس دن میری ماں نے میرے باپ کا گھر ہمیشہ کیلیئے چھوڑ دیا اور مجھے لے کے نانی کے گھر آگئیں اور میرے پاپا نے بھی اس دن کے بعد سے میری خبر نہیں لی نہ ہی کبھی مجھ سے بات کرنے کی کوشش کی، میں اکثر سوچتی ہوں کہ کیا باپ ایسے ہوتے ہیں؟ پر نہیں میری دوستوں کے تو پاپا بہت اچھے ہیں وہ ہر وقت انکی باتیں کرتی رہتی ہیں۔ پر مجھے اب اس بات کا افسوس نہیں کیونکہ میری ماں ہی میرے لیئے سب کچھ ہے۔

میری تعلیم و پرورش کیلیئے میری ماں نے رائٹر کی جاب شروع کی تھی وہ دن ہے اور آج کا دن ہے میری ماں مسلسل محنت کررہی ہے تاکہ مجھے ایک بہترین زندگی دے سکے، اتنی مصروفیات کے بعد بھی وہ میرے ساتھ کھیلتی ہیں مجھے کہانیاں سناتی ہیں۔ وہ بتاتی ہیں کہ جب میں تین سال کی تھی تب میں نے پہلی بار میوزک بجایا تھا بس اسی دن سے میوزک میں دلچسپی پیدا ہوگئی تھی۔ چار سال کی ہونے پر انھوں نے میرا داخلہ پیانو کلاس میں کروادیا جبکہ وہ کورس مہنگا تھا، اور آج میں آنکھیں بند کرکے بھی پیانو بجا سکتی ہوں اور صرف پیانو ہی نہیں بلکہ سترہ قسم کے میوزکل آلات بجانے آتے ہیں مجھے۔

جب میں تقریبات میں موسیقی بجاتی ہوں تو ماں میرے لیے سب سے زیادہ زور سے تالیاں بجاتی ہیں۔ کبھی کبھی جب ماں پریشان ہوتی ہے تو میں اس کا پسندیدہ گانا بجاتی ہوں 'لگ جا گلے' اور وہ خوش ہوجاتی ہیں۔ آج میں10 سال کی ہوں اور میں مزید سیکھنا چاہتی ہوں، اور ایک دن اے آر رحمان صاحب کی طرح اچھی موسیقار بننا چاہتی ہوں۔

لیکن اس سے بھی بڑھ کر میں چاہتی ہوں کہ میری ماں ہمیشہ خوش رہے، ہر روز وہ مجھ سے کہتی ہیں "نونو! تم میری زندگی کا سب سے انمول تحفہ ہو"
ایک دن جب میں مشہور ہو جاؤں گی اور ماں کو مجھ پر فخرہوگا اس دن پاپا جان جائیں گے کہ بیٹیاں بوجھ نہیں بلکہ نعمت ہوتی ہیں