قسطِ شیریں کیا ہے اور یہ کرونا کے مریضوں کی تکالیف میں کمی کا باعث کس طرح بن سکتا ہے؟ جانیں

image


کرونا وائرس کی علامات میں سب سے پہلے گلے میں درد ہے یہ درد عام طور پر گلے میں ہونے والے اس درد سے بہت مماثلت رکھتا ہے جس کا سامنا گلے خراب ہونے یا ٹانسلز کے مریضوں کو کرنا پڑتا ہے جو کہ بعد میں تیز بخار میں تبدیل ہو جاتا ہے اور پھر نمونیا تک جا پہنچتا ہے ۔ ویسے تو اس بات کو سب تسلیم کر رہے ہیں کہ اب تک کرونا وائرس کا کوئی حتمی علاج دریافت نہیں ہو سکا ہے مگر اس کے باوجود یونانی علاج کی اہمیت سے انکار نہیں کیا جا سکتا ہے اور یونانی طرز علاج میں بیماری کا علاج اس کی علامات کی بنیاد پر کیا جاتا ہے اس وجہ سے گلے میں درد کی کیفیت کا علاج اگر شروع میں ہی کر لیا جائے تو اس کے سبب نہ صرف بخار سے بچا جا سکتا ہے بلکہ کرونا وائرس کے سبب ہونے والے نمونیا سے بھی بچا جا سکتا ہے ۔ اس صورتحال میں یونانی حکما قسط شیریں کے استعمال کو مفید قرار دے رہے ہیں-

قسط شیریں کیا ہے ؟
قسط شیریں ایک پودے کا نام ہے جو کہ عام طور پر آزاد کشمیر میں دریائے جہلم اور چناب کے کنارے پر بڑی تعداد میں موجود ہیں اور اس کے علاوہ عام طور پر پنسار کی دکانوں میں آسانی سے دستیاب ہوتا ہے-

قسط شیریں کے استعمال کا طریقہ
قسط شیریں سو گرام لے لیں اور اس میں 300 گرام شہد کو شامل کریں اور اس آمیزے کو بڑے دن میں دو بار ایک ایک چمچ استعمال کریں جب کہ بچوں کو آدھا چمچہ دن میں دو بار استعمال کروائیں-
 

image


قسط شیریں کے فوائد
قسط شیریں کرونا مریضوں کو اپنے فوائد کے سبب کافی حد تک فائدہ پہنچانے کا باعث بن سکتا ہے
1: یہ ایک جراثيم کش دوا ہے اس سے جسم میں موجود جراثيموں کا خاتمہ ہوتا ہے
2: یہ جسم کو اندرونی طور پر طاقت دے کر قوت مدافعت میں اضافہ کرتا ہے
3: گلے کی اندرونی سوزش کا خاتمہ کر کے گلے کے درد میں آرام پہنچاتا ہے
4: اس کو سونگھنے سے زکام میں فائدہ ہوتا ہے
5: سانس کی جملہ بیماریوں میں بہت مفید ہے
6: جسمانی درد سے آرام پہنچاتا ہے
7: کھانسی کو ختم کرتا ہے
8: گردوں کی سوزش کا خاتمہ کرتا ہے
 

Disclaimer: All material on this website is provided for your information only and may not be construed as medical advice or instruction. No action or inaction should be taken based solely on the contents of this information; instead, readers should consult appropriate health professionals on any matter relating to their health and well-being. The data information and opinions expressed here are believed to be accurate, which is gathered from different sources but might have some errors. Hamariweb.com is not responsible for errors or omissions. Doctors and Hospital officials are not necessarily required to respond or go through this page.

YOU MAY ALSO LIKE: