آلو ہماری روز مرہ خوراک کا حصہ ہے اور اکثر لوگ اس کے
فوائد اور نقصانات سے ناواقف ہوتے ہیں اور محض ذائقے یا روایتاً اسے
استعمال کررہے ہوتے ہیں۔ آلو مشرق و مغرب میں مقبول ایسی سبزی ہے جو اپنے
اندر بہت سے فوائد سمیٹے ہوئے ہے۔
پندرہویں صدی کے آخر میں جنوبی امریکہ کے مانٹ اینڈیز میں ہسپانویوں نے آلو
دریافت کیا۔ایک زمانہ تھا کہ آلو کی کاشت کبھی جنوبی امریکہ کے چند علاقوں
تک محدود تھی۔ آلو پہلے پہل یورپ پہنچا جہاں سے وہ برصغیر پاک و ہندسے ہوتا
ہوا چین پہنچا۔ آج آلو دنیا بھر کی ہر دلعزیز سبزی ہے لیکن پوری دنیا میں
یہ سارا سال نہیں ملتی۔ پاک وہند کی یہ خوش قسمتی ہے کہ نہ صرف یہاں آلو کی
بہترین فصل ہوتی ہے بلکہ یہ سارا سال دستیاب رہتا ہے اور پاک و ہند کے
باسیوں کی پسندیدہ غذا ہے۔
|
|
آلو سرد خشک تاثیر کا حامل ہوتا ہے ۔ آلو میں فولاد ' کیلشئیم' پوٹاشیم اور
فاسفورس کی خاصی مقدار ہوتی ہے۔ جو جسمانی نشونما کے لیئے بہت مفید ہے ۔ اس
کے علاوہ آلو میں میگنیشیئم' سوڈیم ' گندھک 'کلورین اور آیوڈین بھی ہوتی ہے
یہ اجزا بھی انسانی صحت کے لئے اہم ہیں۔
آلو میں وٹامن اے' بی' سی'ڈی'ای'ایچ ' پی اور 29 فیصد کاربو ہائیڈریٹس اور
8.5 فیصد پروٹین کی مقدار بھی پائی جاتی ہے۔ آلو کی کئی اقسام ہیں لیکن سرخ
گولا اور سفید گولڈن بہترین قسمیں ہیں۔ آلو کو زیادہ پکانے سے اس کے وٹامنز
ضائع ہو جاتے ہیں۔ فوائد کے حوالے سے آلو کو ابال کر کھانا زیادہ مفید ہے ۔
آلو کے فائدے:۔
٭ ابلے آلو بچوں کی نشوونما کے لئے مفید ہیں۔
٭ ماہر غذائیت یا معالج کی مشاورت سے کیلے اور ابلے آلو کا استعمال بچوں کے
لاغرپن اور کمزوری کا بہترین علاج ہے۔
٭ آلو میں پائے جانے والے میگنیشیم کی وجہ سے ابلا ہوا آلو بغیر نمک کے
کھانے سے ہائی بلڈ پریشر کم ہو جاتا ہے۔
٭ ایک یا دونوں گردوں میں پتھری ہونے پر آلو کھانے اور آلو کا پانی پیتے
رہنے سے پتھری ریزہ ریزہ ہوکر پیشاب کے ذریعے خارج ہو جاتی ہے ت مام دن
پانی کا زیادہ استعمال بھی ضروری ہے ۔آلو میں موجود میگنیشیم پتھری کو
توڑتا ہے اور نئی پتھری نہیں بننے دیتا۔
٭ گردوں کے درد اور پتھری کیلئے بھنے ہوئے آلو اور مولی ہم وزن لے کر ان
میں سونف' نمک اور کالی مرچ ملا کر استعمال کرنا مفید ہے۔
|
|
٭ آلو چونکہ الکلی ہے لہذا اسے باقاعدہ (بوائل) کھانے سے تیزابیت کم ہو
جاتی ہے۔
٭ کچے آلو کا رس پینا سینے کی جلن میں مفید ہے۔
٭ جوڑوں کے درد کے لئے بھنے ہوئے 120گرام آلو 30 گرام ٹماٹر اور تھوڑی سی
ادرک لے کر یکجا کر کے روزانہ کھائیں۔
٭ ایگزیما میں آلو کا رس لگانا فائدہ مند ہے۔
٭ جلی ہوئی جلد پر اگر فوری طور پر آلو کاٹ کر ملا جائے تو جلد نہ صرف
محفوظ رہتی ہے بلکہ نشان بھی مٹ جاتا ہے۔
مذکورہ بالا فوائد کے ساتھ آلو کے کچھ
نقصانات بھی ہیں:۔
٭ آلو دیر ہضم ہوتا ہے اور کمزور معدہ والوں کو اس کا استعمال کم سے کم
کرنا چاہیے.
٭ بادی اور بلغم بھی پیدا کرتا ہے-
٭ آلو ریح پیدا کرتا ہے-
٭ آلو بادی ہے اور بلغمی رطوبات کو زیادہ کرتا ہے۔
|
|
ضروری احتیاط:۔
٭ ذیابیطس(شوگر) کے مریضوں کو آلو اور اس کی مصنوعات خصوصاً چپس٬ فنگر چپس
وغیرہ کھانے میں خصوصی احتیاط برتنی چاہئے۔
٭ نقرس اور گنٹھیا کے باعث ہونے والے جوڑوں کے درد میں آلو مفید نہیں لہذا
ایسے مریض آلو نہ کھائیں-
٭ گرم مصالحوں کے ساتھ اس کا استعمال زیادہ محفوظ ہے۔
٭ ایک آدمی کو ایک دن میں ڈھائی سو گرام سے زیادہ آلو نہیں کھانا چاہیے.
٭ چھیلے ہوئے آلوؤں کی نسبت بغیر چھیلے ہوئے آلو پکاتے وقت کم وٹامنز ضائع
ہوتے ہیں . |