آپ نے اکثر انسانوں کی تیار کردہ ایسی تصاویر دیکھی ہوں
گی جو ہوتی تو بالکل ساکت ہیں لیکن ہمیں متحرک محسوس ہوتی ہیں- درحقیقت یہ
صرف ہماری نظر کا دھوکہ ہوتا ہے- لیکن کیا آپ جانتے ہیں کہ قدرت نے بھی
ایسے لاتعداد حیرت انگیز نظارے تخلیق کر رکھے ہیں جس کی حقیقت وہ نہیں ہوتی
جیسی ہم محسوس کر رہے ہوتے ہیں اور یہ صرف ہمارا فریبِ نظر ہوتا ہے-
|
|
اس پہاڑ پر جیسے ہی پہلی نظر پڑتی ہے تو ایسا محسوس ہوتا ہے کہ جیسے یہاں
آگ لگی ہوئی ہو٬ لیکن درحقیقت یہ ایک آبشار ہے اور جب اس کے پانی پر قدرتی
روشنی پڑتی ہے تو یہ نظارہ تخلیق ہوتا ہے- اس آبشار کو Horsetail Falls کہا
جاتا ہے-
|
|
تین سورج پر مشتمل یہ نظارہ Sun Dogs کہلاتا ہے- یہ نظارہ آب و ہوا میں آئس
کرسٹلز کی موجودگی کے باعث وجود میں آتا ہے- ان تین میں سے صرف ایک سورج
حقیقی ہے اور باقی سب آپ کی نظروں کا دھوکہ-
|
|
روشنی کے اس مینار کو Light Pillar کہا جاتا ہے اور اس نظارے کے وجود میں
آنے کا سبب بھی آب و ہوا میں آئس کرسٹلز کی موجودگی ہی ہوتی ہے- اس نظارے
میں آپ کو سورج کی روشنی عمودی شکل میں آسمان کی جانب اٹھتی ہوئی محسوس
ہوتی ہے-
|
|
اس نظارے میں انسان کو ایسا محسوس ہوتا ہے جیسے سمندر پر لاتعداد چھوٹے
چھوٹے جزیرے موجود ہوں- درحقیقت یہ بادلوں کے سایہ کا کمال ہے- خصوصاً یہ
دلچسپ نظارہ اس وقت وجود میں آتا ہے جب روشنی کم ہو-
|
|
اس تتلی کو Atlas Moth کہا جاتا ہے اور اگر اس کے پروں کا بغور جائزہ لیں
تو آپ کو دونوں پروں پر ایک ایک سانپ بنا دکھائی دے گا- یہی سانپ اس تتلی
کی حفاظت کرتے ہیں-
|
|
یہ نظارہ آپ کے صرف صبح سویرے دکھائی دے سکتا ہے- یہ مکڑی کا جالا ہے جس پر
شبنم کے قطرے گرے ہوئے ہیں- ایسا محسوس ہوتا ہے جیسے ہوا میں پانی تیر رہا
ہو-
|
|
سورج کے کناروں پر ہرے رنگ کی یہ روشنیاں بعض اوقات غروبِ آفتاب سے کچھ
پہلے یا بعد میں ظاہر ہوتی ہیں- یہ نظارہ صرف چند سیکنڈ کا ہوتا ہے اور اس
نظارے کے وجود میں آنے کی متعدد وجوہات ہیں-
|
|
یہ ایک قوس و قزاح سے مشابہہ ایک نظارہ ہے جسے Circumzenithal Arc کہا جاتا
ہے- لیکن یہ بارش کے قطروں بجائے آب و ہوا میں پائے جانے والے آئس کرسٹلز
کی وجہ سے وجود میں آتا ہے-
|
|
اکثر آپ کو چاند یا سورج کے گرد ایک ہالہ یا گول دائرہ دکھائی دیتا ہے اور
یہ نظارہ زیادہ تر سورج کے ساتھ دیکھنے کو ملتا ہے- اسے “22 degree halo”
کہا جاتا ہے جبکہ یہ جب چاند کے گرد ہوتا ہے تو اسے “moon ring” کہا جاتا
ہے-
|
|
اسے Crepuscular rays کہا جاتا ہے اور یہ سورج کی شعاعیں
ہیں جو کہ بادلوں کو چیرتی ہوئی زمین پر پڑتی ہیں- یہ شعائیں آسمان پر
موجود اس مقام سے براہ راست آرہی ہوتی ہیں جہاں سورج موجود ہوتا ہے-
|
|
شمالی ہمسفائر میں ان روشنیوں کو Aurora Borealis کہا
جاتا ہے جبکہ جنوبی ہمسفائر میں انہیں Aurora Australis کے نام سے پکارا
جاتا ہے- یہ نظارہ بالائی آب و ہوا میں مقناطیسی شعاعوں اور شمسی ہواؤں کے
آپس میں ملنے کی وجہ سے وجود میں آتا ہے-
|
|
Gonepteryx rhamni نامی اس تتلی کا حقیقی رنگ ہی ایسا ہے
کہ یہ خود کو پودوں وغیرہ میں چھپا سکتی ہے-
|
|
یہ مقناطیسی پہاڑ درحقیقت ڈھلوان کی جانب ہے لیکن اس
پہاڑ کے گرد موجود دیگر پہاڑیوں کی وجہ سے ایسا محسوس ہوتا ہے کہ جیسے یہ
مقناطیسی پہاڑی اوپر کی جانب جارہی ہو- یہاں جب آپ گاڑی کو نیوٹرل میں کرتے
ہیں تو گاڑی خودبخود اوپر کی جانب جاتی محسوس ہوتی ہے لیکن درحقیقت یہ
ڈھلوان کی جانب رواں دواں ہوتی ہے-
|
|
ان لینس کی شکل کے بادلوں کو دیکھ کر ہی اکثر لوگوں اڑن
طشتری کا گمان ہوتا ہے-
|