راولپنڈی کے مصریال روڈ پر ڈیڑھ ماہ قبل پیش آنے والے ایک افسوسناک واقعے کی وائرل ویڈیو نے شہریوں اور سوشل میڈیا صارفین میں شدید غصہ پیدا کر دیا ہے۔ ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ نوجوان ٹک ٹاکر ایمان علی کو مبینہ طور پر تشدد کا نشانہ بنایا گیا اور اس کے بال کاٹ کر تذلیل کی گئی۔
ابتدائی طور پر کہا جا رہا تھا کہ یہ واقعہ اسلام آباد کے تھانہ لوئی بھیر کے ایک مساج سینٹر میں پیش آیا تاہم متاثرہ لڑکی کے حالیہ ویڈیو بیان کے مطابق یہ واقعہ راولپنڈی میں ہوا۔ متاثرہ لڑکی نے بتایا کہ واقعے میں دیگر ملزمان میں ارمان اور لڑکی ثناء شامل ہیں۔
ویڈیو منظرعام پر آنے کے بعد سی پی او راولپنڈی نے فوری نوٹس لیا اور متاثرہ لڑکی سے رابطہ کیا۔ لڑکی کی درخواست پر تھانہ نصیر آباد میں قانونی کارروائی شروع کر دی گئی ہے، اور تین ملزمان کو تحویل میں لیا گیا۔
سی پی او راولپنڈی نے کہا کہ خواتین پر تشدد، جبر اور استحصال جیسے جرائم بالکل برداشت نہیں کیے جائیں گے اور واقعے میں ملوث تمام افراد کو گرفتار کر کے قرار واقعی سزا دلائی جائے گی۔
متاثرہ لڑکی ایمان علی نے بھی اپنے ویڈیو بیان میں حکام سے انصاف کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ اسے شدید ذہنی اور جسمانی صدمے کا سامنا کرنا پڑا اور وہ چاہتی ہے کہ ذمہ داران کو قانون کے مطابق سخت سزا دی جائے۔
تاہم کیک کاٹنے کی ویڈیو کو دیکھ کر سوشل میڈیا میں بحث جاری ہے کچھ افراد تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہہ رہے ہیں کہ کیا یہ سب ویوز کے لیے ملی بھگت سے ہوا۔