ایبٹ آباد: بچوں کو قتل کرنے والے کاشف کے قرض خواہ کا شو روم سیل، تلاش میں چھاپے

image

بچوں کے قتل میں ملوث ملزم کاشف سے مبینہ لین دین کرنے والے قاری عادل کے خلاف پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے اس کا شوروم سیل کردیا۔ پولیس کے مطابق قاری عادل شنکیاری کا رہائشی ہے، جس کا ذکر ملزم کاشف نے اپنے ویڈیو بیان میں کیا تھا۔

پولیس کے مطابق سیل کیا گیا شوروم منڈیاں کے علاقے میں واقع تھا، جو نیو حیدر موٹرز کے نام سے چلایا جا رہا تھا۔ کارروائی کے دوران پولیس نے شوروم میں موجود تین گاڑیاں بھی قبضے میں لے لیں۔

پولیس کا کہنا ہے کہ قاری عادل کی گرفتاری کے لیے مختلف مقامات پر چھاپے مارے جا رہے ہیں، تاہم تاحال گرفتاری عمل میں نہیں آ سکی۔

پولیس کے مطابق بچوں کے قتل کے حوالے سے تحقیقات جاری ہیں اور کیس کے تمام پہلوؤں کا باریک بینی سے جائزہ لیا جا رہا ہے۔

یاد رہے کہ گزشتہ روز ایبٹ آباد کے علاقے کاغان کالونی میں پیش آنے والے ایک افسوسناک واقعے میں تین معصوم بچوں کی جان چلی گئی تھی جبکہ ان کے والدین شدید زخمی حالت میں پائے گئے تھے۔

پولیس کے مطابق 33 سالہ کاشف نے مبینہ طور پر مالی دباؤ اور قرض کے بوجھ سے نجات حاصل کرنے کے لیے انتہائی قدم اٹھایا اور پہلے اپنے تین بچوں کو زہریلی چیز کھلا دی تھی، اس کے بعد خودکشی کی کوشش کی تھی۔ واقعے میں بچوں کی عمریں ایک سال، چار سال اور سات سال بتائی گئیں۔

پولیس نے کہا کہ ایک گھر سے تین بچوں کی لاشیں برآمد ہوئیں جبکہ والد کاشف اور والدہ شیزہ بے ہوشی کی حالت میں ملے۔ خاتون کے سر اور گردن پر زخموں کے نشان پائے گئے ہیں، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ واقعے کے دوران تشدد بھی ہوا۔

اطلاع ملنے پر پولیس اور ریسکیو ٹیمیں موقع پر پہنچیں اور بچوں کی لاشوں سمیت دونوں میاں بیوی کو تشویش ناک حالت میں ایوب میڈیکل کمپلیکس منتقل کر دیا گیا، جہاں ان کا علاج جاری ہے۔

ابتدائی تفتیش کے مطابق کاشف آن لائن ٹریڈنگ سے وابستہ تھا اور مختلف افراد کا مقروض تھا۔ پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ کاشف نے اپنے موبائل فون پر چند ویڈیوز بھی ریکارڈ کیں جن میں اس نے مالی مشکلات اور قرض کے دباؤ کا ذکر کیا۔

ویڈیوز میں اس نے ایک شخص کو قاری صاحب کے نام سے مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ اگر اسے ایک تاریخ تک کی مہلت مل جاتی تو شاید وہ یہ قدم نہ اٹھاتا۔ اس نے یہ بھی کہا کہ اس کے بعد اس کا مکان بیچ کر واجب الادا رقم وصول کرلی جائے اور باقی سامان اس کی بہن کو بھجوا دیا جائے۔

کاشف کے موبائل فون پر آخری اسٹیٹس بھی سامنے آیا ہے جس میں لکھا تھا کہ قصور اس کا ہے، اس کے بچوں کا نہیں۔ ایک اور اسٹیٹس میں اس نے یہ بھی لکھا کہ اس کے موبائل میں موجود ویڈیوز کو ضرور دیکھا جائے۔

کاشف کے ایک قریبی رشتہ دار کے مطابق دوپہر کے وقت کاشف نے فون کر کے صرف یہ کہا تھا کہ وہ اس کی آواز سننا چاہتا ہے، جس پر انہیں تشویش ہوئی۔ جب رشتہ دار گھر پہنچے اور دروازہ توڑا تو اندر کا منظر انتہائی دل دہلا دینے والا تھا۔

پولیس کے مطابق میاں بیوی کے درمیان گھریلو تنازعات کی اطلاعات بھی سامنے آئی ہیں تاہم اس پہلو کا بھی مزید جائزہ لیا جا رہا ہے۔

واقعے کے بعد تھانہ میرپور میں پولیس کی مدعیت میں کاشف کے خلاف قتل اور اقدام قتل کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کر لیا گیا۔ پولیس کا کہنا تھا کہ ملزم نے بچوں کو زہر دے کر قتل کیا، خود اور بیوی کو تیز دھار آلے سے زخمی کیا اور بعد ازاں پھندا ڈال کر خودکشی کی کوشش بھی کی۔

پولیس کے مطابق اس وقت کاشف اور اس کی بیوی دونوں بے ہوش ہیں، جبکہ کاشف کو علاج کے دوران پولیس تحویل میں لے لیا گیا ہے۔

حکام کا کہناتھا کہ دونوں کے ہوش میں آنے کے بعد مزید بیانات ریکارڈ کیے جائیں گے، جس سے واقعے کے دیگر پہلوؤں پر روشنی پڑنے کی توقع ہے۔ پولیس واقعے کی ہر زاویے سے تفتیش کر رہی ہے تاکہ حقائق سامنے آ سکیں۔


Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Follow US