ریلوے سٹیشن پر سنیچر کو ہونے والے خودکش بم دھماکے کے بعد کوئٹہ سے چلنے والی ٹرینیں چار دن کے لیے بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔کوئٹہ میں ریلوے حکام کے مطابق یہ فیصلہ بلوچستان میں امن وامان کی صورتحال کے پیش نظر کیا گیا ہے۔
ریلوے کنٹرول کوئٹہ کے مطابق لاہور اور راولپنڈی کے راستے پشاور جانے والی جعفر ایکسپریس اور کراچی جانے والی بولان میل11 نومبر سے 14 نومبر تک نہیں چلے گی۔
بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں ریلوے سٹیشن پر سنیچر کی صبح ہونے والے خودکش بم دھماکے میں ہلاکتوں کی تعداد 26 تک پہنچ گئی، جبکہ 60 سے زائد افراد زخمی ہوئے ہیں۔حکام کے مطابق جان سے جانے والوں میں 10 فوجی اہلکار بھی شامل ہیں۔ زخمیوں میں بھی اکثریت سکیورٹی اہلکاروں کی ہے۔دھماکہ سنیچر کی صبح شہر کے وسط میں واقع ریلوے سٹیشن کے پلیٹ فارم پر اس وقت ہوا جب وہاں مسافروں کی بڑی تعداد موجود تھی۔ دھماکے کی ذمہ داری کالعدم بلوچ لبریشن آرمی (بی ایل اے) نے قبول کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ حملہ اس کے خودکش سکواڈ مجید بریگیڈ نے کیا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ہرنائی میں دہشت گردی کے واقعات کے خلاف شٹر ڈاؤن ہڑتال
بلوچستان کے ضلع ہرنائی میں دہشت گردی کے واقعات کے خلاف شٹر ڈاؤن ہڑتال کی گئی اور احتجاجی ریلی نکالی گئی۔
سنیچر کو ہرنائی اور زیارت کے درمیانی علاقے مانگی میں ایس پی ہرنائی کی گاڑی پر نامعلوم افراد کی فائرنگ سے ہرنائی پولیس کے اسسٹنٹ سب انسپکٹر خلیل ملازئی ہلاک ہوگئے تھے۔
مسلح افراد نے کوئلہ لے جانے والے ٹرکوں پر فائرنگ کرکے دو ڈرائیوروں کو زخمی کر دیا تھا جبکہ چار ٹرک نذرِ آتش کر دیے تھے۔
واقعے کے خلاف ہرنائی ایکشن کمیٹی کی جانب سے شہر میں شٹر ڈاؤن ہڑتال کی گئی جبکہ شہر کے تمام کاروباری و تجارتی مراکز بند رہے۔
کمیٹی کی جانب سے باچاخان چوک سے احتجاجی ریلی اور مظاہرہ بھی کیا گیا جس کی قیادت ہرنائی ایکشن کمیٹی کے چیئرمین سید حفیظ شاہ نے کی۔
مظاہرین نے مانگی واقعہ کی مذمت کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ علاقے میں امن وامان کے قیام اور کوئلہ لے جانے والے ٹرکوں کے تحفظ کے لیے اقدامات کیے جائیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔دہشت گردی کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی: آرمی چیفآرمی چیف جنرل عاصم منیر کا کہنا ہے کہ ’دہشت گردی کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی، پاکستان سے دہشت گردی کا مکمل خاتمہ کیا جائے گا۔‘پاکستان کی فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا ہے کہ کوئٹہ ریلوے سٹیشن پر ہونے والے بم دھماکے میں ہلاک ہونے والوں کی نمازِ جنازہ کوئٹہ میں ادا کی گئی جس میں آرمی چیف جنرل عاصم منیر، وفاقی وزیر داخلہ، گورنر اور وزیر اعلیٰ بلوچستان کے علاوہ صوبائی وزرا بھی شریک ہوئے۔آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف نے کوئٹہ کے دورے میں سی ایم ایچ کا دورہ کیا اور کوئٹہ میں دہشت گردی کے واقعے میں زخمی ہونے والوں کی عیادت کی۔