ہماری کچھ ایسی عادات جو کہ قوت مدافعت کم کر کے کرونا وائرس سے متاثر ہونے کے امکانات بڑھا دیتی ہیں

image


انسانی مدافعت کی اہمیت ہر دور میں مسلم رہی ہے اور ماہرین نے ہمیشہ اس بات پر زور دیا ہے کہ مدافعت کو مضبوط بنا کر انسانی جسم بڑی سے بڑی بیماری کو شکست دے سکتا ہے- حالیہ دنوں میں کورونا وائرس نے پوری دنیا کو اپنی لپیٹ میں لیا رکھا ہوا ہے جس کا علاج ابھی تک دریافت نہیں ہو سکا ہے- اس بیماری کو شکست دینے میں وہی لوگ کامیاب ہو رہے ہیں جن کی قوت مدافعت مضبوط ہے مگر بعض اوقات ہم کچھ ایسے کام کر گزرتے ہیں جن کے سبب ہماری قوت مدافعت کم ہو جاتی ہے اور ہم بیماری کو خود دعوت دے بیٹھتے ہیں- ایسی ہی کچھ عادات کے بارے میں ہم آج بتائيں گے-

1: ذہنی دباؤ
نیشنل انسٹیٹیوٹ آف کینسر کی تحقیقات کے مطابق ایک طویل عرصے تک ذہنی دباؤ انسانی جسم پر بہت برے اثرات مرتب کرتا ہے- اس کی وجہ سے ایک ہارمون کارٹیسول کے اخراج کی مقدار میں اضافہ ہو جاتا ہے جو کہ بیماری کے خلاف لڑنے والے خلیات کو متاثر کرتا ہے اس وجہ سے ذہنی دباؤ سے نجات حاصل کرنا بہت ضروری ہوتا ہے تاکہ قوت مدافعت مضبوط ہو سکے-

image


2: تنہائی
سائیکالوجیکل سائنس میں چھپنے والے ایک مضمون کے مطابق تنہائی انسان کے جسم پر بہت منفی اثرات مرتب کرتی ہے جو کہ انسان کے میٹابولزم کے عمل کو متاثر کرتی ہے اور زہریلے مادوں کے اخراج میں خرابی پیدا کرتی ہے جس کی وجہ سے جسم کا مدافعتی نظام کمزور ہو جاتا ہے-

image


3: سست طرز زندگی
اگر انسان ایک طویل عرصے تک فارغ رہے تو اس سے اس کے جسم و دماغ کو نہ صرف زنگ لگنا شروع ہو جاتا ہے بلکہ اس کے سبب انسان کے جسم کے تمام افعال بھی سست پڑ جاتے ہیں- اور اس کے بڑی بڑی بیماریوں میں مبتلا ہونے کے امکانات میں اضافہ ہو جاتا ہے اور ان بیماریوں کے خلاف اس کی مدافعت کمزور پڑتی جاتی ہے -

image


4: بہت زیادہ جسمانی کام کرنا
جس طرح سست طرز زندگی انسانی جسم کو بیماریوں سے دو چار کر دیتا ہے اسی طرح بہت زیادہ جسمانی مشقت اور ورزش کرنا بھی انسانی جسم کو کمزور کرنے کا باعث بن سکتا ہے اور تھکن اس کے مدافعتی نظام کو کمزور کر کے اسے مختلف بیماریوں میں مبتلا کرنے کا باعث بن سکتا ہے-

image


5: نکوٹین کا استعمال
تمباکو نوشی کرنے والے افراد کے خون میں کارٹیسول کی مقدار بڑھ جاتی ہے جو بیماریوں کے خلاف لڑنے والے خلیات کی مقدار کو کم کر دیتے ہیں اسکے ساتھ ساتھ یہ پھیپھڑوں اور دل کو بھی کمزور کرنے کا باعث بنتے ہیں اور اس سے وائرس کے حملہ آور ہونے کے امکانات میں اضافہ ہو جاتا ہے-

image


6: الٹرا وائلٹ شعاعیں
زیادہ دیر تک بغیر کسی حفاظتی انتظام کے سورج کی روشنی میں رہنا بھی مدافعت کے لیے خطرناک ہوتا ہے کیوں کہ سورج کی شعاعوں میں الٹرا وائلٹ شعاعیں موجود ہوتی ہیں جو کہ جلد کے کینسر کا باعث بھی بن سکتی ہیں- اس کے علاوہ دیگر بیماریوں مین مبتلا ہونے کے امکانات بھی بڑھا دیتی ہے-

image


7: غذائیت
غذا انسان کو کسی بھی بیماری سے بچانے میں اہم کردار ادا کرتی ہے اس کا متوازن ہونا انسان کو بہت ساری بیماریوں سے بچا سکتا ہے- مگر غذائیت سے محروم غذا یا فاسٹ فوڈ کا زیادہ استعمال ایک جانب تو انسانی جسم میں فاضل چکنائی جمع کر دیتا ہے دوسری جانب اس کی بیماریوں سے لڑنے کی طاقت کو بھی کمزور کر دیتا ہے- اس لیے غذا میں سبزیوں اور پھلوں کے ساتھ ریشے والے اجزا کی شمولیت ضروری ہے-

image


8: صدمہ
اچانک ملنے والا دکھ ، خوف یا صدمہ بھی انسانی مدافعتی نظام پر بہت برے اثرات مرتب کرتا ہے اور انسانی جسم کو کمزور بنا دیتا ہے- جس کی وجہ سے معمولی بیماریوں کے ساتھ ساتھ بڑی بیماریاں اور وائرس اس پر آسانی سے حملہ آور ہو جاتے ہیں اس لیے ایسے حالات کا سامنا کرنے والے افراد کو اپنا خیال رکھنا ضروری ہو جاتا ہے-

image

Disclaimer: All material on this website is provided for your information only and may not be construed as medical advice or instruction. No action or inaction should be taken based solely on the contents of this information; instead, readers should consult appropriate health professionals on any matter relating to their health and well-being. The data information and opinions expressed here are believed to be accurate, which is gathered from different sources but might have some errors. Hamariweb.com is not responsible for errors or omissions. Doctors and Hospital officials are not necessarily required to respond or go through this page.

YOU MAY ALSO LIKE: