|
|
یہ ہم سب جانتے ہیں کہ اگر ہمیں کرونا وائرس سمیت ہر قسم کی بیماری سے محفوظ رہنا
ہے تو ہمیں اپنے مدافعتی نظام کو مضبوط بنانا ہوگا- قوتِ مدافعت ہی ایسے شے ہے جو
ہمارے جسم پر حملہ آور ہونے والی بیماریوں کا مقابلہ کرتی ہے- لیکن اگر قوتِ مدافعت
کمزور ہوجائے تو کوئی معمولی سی بیماری بھی باآسانی ہمارے جسم پر قابو پاسکتی ہے-
سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ ہمیں کیسے پتہ چلے کہ مدافعتی نظام کمزور پڑچکا ہے؟ تو
آئیے ہم آپ کو اس مدافعتی نظام کی کمزوری کی چار علامات سے آگاہ کرتے ہیں جن کے
ظاہر ہوتے ہی آپ کو ڈاکٹر سے رجوع کرنا چاہیے اور ساتھ ہی ایسی غذاؤں کا استعمال
شروع کردیں جو قوتِ مدافعت بڑھاتی ہیں- جیسے کہ شہد٬ لہسن٬ ادرک٬ دالیں٬ پالک اور
ترش پھل وغیرہ- |
|
اکثر بیمار ہونا اور تندرست ہونے میں تاخیر |
اکثر بیمار رہنے اس بات کی جانب اشارہ ہے کہ آپ کا مدافعتی نظام کمزور
ہوچکا ہے اور اسی وجہ سے یہ نظام نقصان دہ جراثیموں اور وائرس کا مقابلہ
کرنے کی طاقت کھو چکا ہوتا ہے اور آپ کو انفیکشن ہونے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے-
ماہرین کے مطابق اگر آپ کو ایک سال کے دوران تین مرتبہ سے زیادہ بخار یا
ٹھنڈ لگتی ہے اور دوبارہ تندرست ہونے میں وقت بھی لگتا ہے تو یہ اس جانب
اشارہ ہے کہ آپ کا مدافعتی نظام صحیح طور پر کام نہیں کررہا- اسی طرح اگر
آپ کے زخم بھی جلدی ٹھیک نہیں ہوتے تو یہ بھی قوتِ مدافعت کے کمزور ہونے کی
نشانی ہوسکتی ہے- |
|
|
بہت زیادہ تھکاوٹ |
اگر آپ کو چند اضافی گھنٹوں کی نیند کے بعد بھی تھکاوٹ محسوس ہوتی ہے تو یہ
اس بات کی علامت ہوسکتی ہے کہ آپ کا دفاعی نظام جدوجہد کر رہا ہے۔ کمزور
مدافعتی نظام کو عام حالات کے مقابلے میں زیادہ توانائی کی ضرورت ہوتی ہے-
آپ کا جسم انفیکشن سے لڑنے کے لیے زیادہ طاقت خرچ کرنے کی کوشش کرتا ہے اور
اس کے نتیجے میں آپ کو ہر وقت تھکاوٹ کا احساس رہتا ہے۔ |
|
|
معدے کے مسائل |
ہمارے مدافعتی نظام کا بڑا حصہ ہماری آنت میں موجود ہوتا ہے- ہمارے معدے
میں اچھے جراثیم بھی ہوتے ہیں جو انفیکشن سے لڑنے کے لیے اینٹی باڈیز جاری
کرتے ہیں- لیکن اگر آنت کے جراثیم میں عدم توازن پیدا ہوجائے تو ہم باآسانی
انفیکشن کا شکار بن جاتے ہیں- آنت کے جراثیم نظامِ ہضم کے حوالے سے بھی اہم
کردار ادا کرتے ہیں- لہٰذا اگر آپ کو کثرت سے پیٹ کے مسائل جیسے اسہال یا
قبض کا سامنا کرنا پڑتا ہے تو یہ اس بات کی علامت ہوسکتی ہے کہ آپ کا
مدافعتی نظام کمزور ہے۔ |
|
|
منہ کا السر |
جب آپ اپنی زبان یا گال کاٹتے ہیں تو آپ منہ کے السر کا شکار ہو سکتے ہیں۔
تاہم ، بار بار منہ کا السر ہونا کمزور مدافعتی نظام کی جانب اشارہ ہوسکتا
ہے۔ تناؤ بھی منہ کے السر کا سبب بھی بن سکتا ہے جو پھر سے کمزور مدافعتی
نظام کی علامت ہے۔ |
|