کولیسٹرول ہو یا پھر ڈائیریا ۔۔۔ زیرہ کو اس چیز ملا کر پئیں اور 5 بڑے مسائل سے چھٹکارے میں مدد حاصل کریں

image
 
برصغیر پاک و ہند میں زیرہ بہت زیادہ استعمال ہونے والے مصالحوں میں شمار ہوتا ہے۔ ویسے تو زیرہ کھانے کی لذت بڑھاتا ہے مگر اس کے بہت سارے غذائی فائدے بھی ہیں خاص طور پر زیرے کا پانی بنا کر اسے بہت سی چیزوں کے لئے استعمال کیا جاتا ہے۔ اس آرٹیکل میں ہم آپ کو زیرے کے پانی کے حیرت انگیز فائدے بتائیں گے جنھیں جان کر آپ بھی ان فوائد سے فیضیاب ہونا چاہیں گے۔ زیرے کا پانی بنانے کے لئے دو گلاس پانی میں دو چائے کے چمچ زیرہ ملا کر ابال لیں اور چھان کر نتھار لیں۔ ذائقہ بڑھانے کے لئے زیرے کے پانی میں شہد بھی ملایا جاسکتا ہے جو اس کی افادیت میں بھی مذید اضافہ کردیتا ہے
 
1- کولیسٹرول کم کرتا ہے
Hypolipedimic نامی جز انسانی جسم سے ایسی چکنائی کو ختم کرتا ہے جو دل کونقصان پہنچانے کا باعث بنتی ہیں۔ اس کے علاوہ زیرے کو دہی میں ملا کر کھانے سے بھی شریانوں سے کولیسٹرول کی سطح میں کمی آجاتی ہے۔
 
2- یادداشت بہتر کرتا ہے
زیرے کا پانی پورے اعصابی نظام کو تقویت دیتا ہے جس کے نتیجے میں اعضاء کی رفتار تیز ہوتی ہے اور یادداشت بہتر ہوتی ہے۔ اس کے علاوہ زیرہ کا پانی پارکسنز کے مرض میں بھی مددگار ثابت ہوتا ہے
 
image
 
3- جلد پر بڑھاپے کے اثرات کم کرتا ہے
 زیرے کا پانی پینے سے اس کے دو اینٹی آکسیڈینت عناصر آپجئین اور لیوٹولن، جلد کے صحت مند خلیات برقرار رکھنے میں مدد کرتے ہیں۔ جسم کو توانائی بخشتے ہیں اور جلد پر سے بڑھاپے کے اثرات کو کم کرتے ہیں
 
4- ڈائریا کے مرض میں کمی
زمانوں پہلے زیرے کے پانی کو ڈائریا کے مریضوں کو پلایا جاتا تھا۔ اس کے علاوہ چوہوں پر کی گئی تحقیق کے مطابق ایسے چوہے جو ڈائریا کا شکار تھے انھیں زیرے کا پانی دینے سے مرض کی علامات میں واضع کمی دیکھی گئی تھی
 
image
 
5- ذیابیطس کو کنٹرول کرنے میں مددگار ہے
زیرے کو ذیابیطس کنٹرول کرنے والی دوائیوں میں باقاعدہ استعمال کیا جاتا ہے۔ زیرے کا پانی جسم میں اضافی شکر کی سطح کو کنٹرول کرنے میں مددگار ہے

Disclaimer: All material on this website is provided for your information only and may not be construed as medical advice or instruction. No action or inaction should be taken based solely on the contents of this information; instead, readers should consult appropriate health professionals on any matter relating to their health and well-being. The data information and opinions expressed here are believed to be accurate, which is gathered from different sources but might have some errors. Hamariweb.com is not responsible for errors or omissions. Doctors and Hospital officials are not necessarily required to respond or go through this page.

YOU MAY ALSO LIKE: