Add Poetry

جو مدعا ہے اپنا بالکل عیاں رہے گا

Poet: عبدالحفیظ اثر By: عبدالحفیظ اثر, Mumbai, India

جو مدعا ہے اپنا بالکل عیاں رہے گا
مایوس ہو کے جینا زیبا کبھی نہ دے گا

آئے گی روشنی بھی ظلمت کے ہی تو پیچھے
قدموں میں ہو گی منزل جو حوصلہ بڑھے گا

تم ہی رہوگے اعلٰی تم ہی رہو گے ارفع
کس کی طرف اشارا ہے کون وہ بنے گا

ہم نے بھلا دیا ہے اسلاف کا نمونہ
پیش نظر وہ ہو تو کیا کچھ نہ ہو سکے گا

یہ زندگی تو اپنی ہے خوبیوں سے عاری
نہ أہ میں اثر ہے کیوں عرش بھی ہلے گا

نہ حوصلہ ہے باقی کیسی یہ مایوسی ہے
نہ عزم کی بلندی کب تک یہ سب چلے گا

اس کے سوا جہاں میں نہ کوئی بھی ہمارا
پستی یا سر بلندی وہ فیصلہ کرے گا

اپنی خودی مٹا کر دردِ جگر ہے لینا
اشکوں کے موتیوں سے دامن ہی تو بھرے گا

چاہت یہ اثر کی ہے اس سے ہی لو لگائیں
اس کا کرم جو ہوگا ہر مدعا ملے گا

Rate it:
Views: 131
19 Oct, 2022
Related Tags on Urdu Ghazals Poetry
Load More Tags
More Urdu Ghazals Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets