یا رب
ہوں سوالی میں تیرے در پر
آنکھ نم ہے اپنے غم پر
تو ہی جانتا ہے میرے دکھ کو
نجات کی امید ہے تیر ے در پر
لا حاصل تھی جستجو میری
منزل تھی بے نشاں میری
اب منزل زرا سامنے ہے
ہمت ٹوٹ رہی ہے میری
جو تو تھام لے مجھ کو
تو سنور جا ئے زندگی میری