Add Poetry

نعرہ تکبیر

Poet: Shabeeb Hashmi By: Shabeeb Hashmi, Al-Khobar K.S.A

مکرو فریب کے ساحلوں پے
لالچ کے جال بچھائے
سوچوں کے بہتے الاؤ میں
نفرت کی لکڑی سلگائے
سفاکی سے چہرہ ہے ویراں
عقل کے سارے در سنساں
بھول کے اپنا ہر اک ناطہ
لہو کے دریا میں بہتا جائے
انسان کے روپ کی چادر اوڑھے
دکھتی رگوں میں زہر اتارے
خون آشام درندہ بن کے
انسان کی شہ رگ نچوڑے
اپنی حیات اقتدار میں
ہر بستی ہر شہر اجاڑے
کون ہے تو پہچان بتا
آدم ہے تو نام بتا
بکتا ہے تو چند سکوں پے
رکتا ہے تو ہر رستے پے
ملک کو اپنے بدنام کیا
دہشت کو سرعام کیا
ہر آنکھ کو اشکبار کیا
قلم سے سارے رشتے توڑے
علم سے سارے ناطے توڑے
مذہب کے نام پے وحشت پھیلائے
ظلم کی بساط پے پر پھیلائے
سینے میں قرآن کے بدلے
بارود کی مالا کو سجائے
بھول کے نبی کی ساری باتیں
نعرہ تکبیر کا لے کر سہارا
الله اکبر کا مار کے نعرہ
انسانوں کے بہتے لہو سے
درندہ اپنی پیاس بجھائے

Rate it:
Views: 392
06 Jan, 2010
More Political Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets