Add Poetry

ہر “ مُصاحِب “ یہاں ہاتھ دھو رہا ہے

Poet: Mohammed Iqbal Ishrat Warsi By: Ishrat Iqbal Warsi, mirpurkhas

دہقان پریشاں ہیں “ مزدور “ رو رہا ہے
ہر ایک آنسوؤں سے دامن بھگو رہا ہے

جسے - رہنما بنایا نشتر چبھو رہا ہے
کیا بنے گا قافلہ کا کہ امیر سو رہا ہے

نہ ہے شِیر - نہ ہی شِیریں نہ ہے آب نہ روانی
نہ بدن ڈھکا ہوا ہے نہ ہی دانہ جو رہا ہے

یہ نالے یہ صدائیں پہنچیں گی عرش اک دن
اُسے بھی وہی ملے گا وہ جو آج بُو رہا ہے

وہ سمجھ رہے ہیں گنگا کی طرح مِرے وطن کو
تبھی آکہ ہر “ مُصاحِب “ یہاں ہاتھ دھو رھا ہے

یہاں دھونس دھاندلی ہے یہاں قُرب پروری ہے
جسے عشق ہو خودی سے وہ لہو لہو رہا ہے

یہاں کون سُن رہا تجھے وارثیِ عشرت
ہے سقیم حال تیرا کیوں جذب کھو رہا ہے

Rate it:
Views: 390
18 Aug, 2009
More Political Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets