پاکستان کے صوبہ بلوچستان کے شہر کوئٹہ اور دیگر علاقوں میں طوفانی بارشوں کے نتیجے میں ہونے والے نقصانات کے بعد ضلعے بھر میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے۔
منگل کو قدرتی آفات سے متعلق ادارے پی ڈی ایم اے نے ٹوٹیفیکشن جاری کرتے ہوئے لکھا کہ ’ضلع کوئٹہ میں مون سون کی طوفانی بارشوں کے نتیجے میں ہونی والی تباہی کے بعد ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے۔‘واضح رہے کہ بارشوں سے سب سے زیادہ نقصان کوئٹہ میں ہوا ہے جہاں مختلف حادثات میں ایک ہی خاندان کے چھ افراد ہلاک ہو گئے جبکہ کوئٹہ کے علاقے خروٹ آباد میں ایک بچی بارش کے پانی میں ڈوب کر ہلاک ہو گئی۔ اردو نیوز کے نامہ نگار زین الدین کے مطابق بلوچستان میں پولیس اور مقامی حکام کا کہنا ہے بارشوں سے 11 ہلاکتیں ہوئی ہیں۔بلوچستان کے ضلع کچھی کے علاقے مچھ میں گیشتری نالے میں بہہ جانے والے دو افراد کی لاشیں نکال لی گئی ہیں۔ایس ایچ او مچھ پیر بخش بگٹی نے اردو نیوز کو بتایا کہ ’کوئلے کی کان میں کام کرنے والے پانچ کان کن پیر کی شام کو سیلابی ریلے میں بہہ گئے تھے جن میں سے دو افراد کو زندہ نکال لیا گیا تھا جبکہ ایک تاحال لاپتہ ہے۔‘مقامی لیویز کے مطابق خضدار کے علاقے نال میں سیلابی پانی میں بہہ جانے والے شخص کی لاش بھی برآمد کر لی گئی ہے۔کوئٹہ کے علاقے خلجی کالونی میں کرنٹ لگنے سے ایک خاتون ہلاک ہو گئی ہیں۔