بے سبب مسکرا رہا ہے چاند

Poet: Gulzar By: jahanzaib, khi

بے سبب مسکرا رہا ہے چاند
کوئی سازش چھپا رہا ہے چاند

جانے کس کی گلی سے نکلا ہے
جھینپا جھینپا سا آ رہا ہے چاند

کتنا غازہ لگایا ہے منہ پر
دھول ہی دھول اڑا رہا ہے چاند

کیسا بیٹھا ہے چھپ کے پتوں میں
باغباں کو ستا رہا ہے چاند

سیدھا سادہ افق سے نکلا تھا
سر پہ اب چڑھتا جا رہا ہے چاند

چھو کے دیکھا تو گرم تھا ماتھا
دھوپ میں کھیلتا رہا ہے چاند

Rate it:
Views: 1400
20 May, 2019
More Gulzar Poetry