ڈر کے محبوب کے کتوں سے

Poet: Mirza Aasi Akhter By: Bakhtiar Nasir, Lahore

ڈر کے محبوب کے کتوں سے بھلا کیوں بھاگیں
" اے محبت' تری تزلیل نہیں کر سکتے"

آپ کہتے ہیں محبت ہے تو کھا لو یہ زہر
" آپ کے حکم کی تعمیل نہیں کر سکتے"

قرض لاکھوں میں اگر ہو تو بھلانا بہتر
" جس کی ہم مر کے بھی تکمیل نہیں کر سکتے"

راہ محبوب میں کتوں کا ہے ٹولہ بے شک
راہ دشوار کو تبدیل نہیں کرسکتے

دیکھئے یہ ہے حکومت کا اجازت نامہ
میرے میخانے کو تم سیل نہیںکرسکتے

عشق ہے کار مسلسل' یہ کہا ہے اس نے
کام یہ آپ سے کھڑپیل نہیں کرسکتے

Rate it:
Views: 685
06 Jan, 2013