گزارنے کو تو سب زندگی گزارتے ہیں
Poet: Arshad Abbas Zaki By: ghazal, khi
گزارنے کو تو سب زندگی گزارتے ہیں
ہم اہل عشق عجب زندگی گزارتے ہیں
فریب کھاتے چلے جا رہے ہیں دنیا سے
کوئی سلیقہ نہ ڈھب زندگی گزارتے ہیں
وہ چند روز جو اچھے دنوں سے ہیں موسوم
نہ تب گزاری نہ اب زندگی گزارتے ہیں
جنہیں قبول نہیں لمحہ بھر کی ہم سفری
ہمارے ساتھ وہ کب زندگی گزارتے ہیں
بھٹک رہے ہیں کسی دشت بے کراں میں مگر
اک آرزو کے سبب زندگی گزارتے ہیں
More Arshad Abbas Zaki Poetry
گزارنے کو تو سب زندگی گزارتے ہیں گزارنے کو تو سب زندگی گزارتے ہیں
ہم اہل عشق عجب زندگی گزارتے ہیں
فریب کھاتے چلے جا رہے ہیں دنیا سے
کوئی سلیقہ نہ ڈھب زندگی گزارتے ہیں
وہ چند روز جو اچھے دنوں سے ہیں موسوم
نہ تب گزاری نہ اب زندگی گزارتے ہیں
جنہیں قبول نہیں لمحہ بھر کی ہم سفری
ہمارے ساتھ وہ کب زندگی گزارتے ہیں
بھٹک رہے ہیں کسی دشت بے کراں میں مگر
اک آرزو کے سبب زندگی گزارتے ہیں
ہم اہل عشق عجب زندگی گزارتے ہیں
فریب کھاتے چلے جا رہے ہیں دنیا سے
کوئی سلیقہ نہ ڈھب زندگی گزارتے ہیں
وہ چند روز جو اچھے دنوں سے ہیں موسوم
نہ تب گزاری نہ اب زندگی گزارتے ہیں
جنہیں قبول نہیں لمحہ بھر کی ہم سفری
ہمارے ساتھ وہ کب زندگی گزارتے ہیں
بھٹک رہے ہیں کسی دشت بے کراں میں مگر
اک آرزو کے سبب زندگی گزارتے ہیں
ghazal
تو کیا ہوا جو مرے ساتھ آج تو نہیں ہے تو کیا ہوا جو مرے ساتھ آج تو نہیں ہے
فقط یہی کہ ہے ویرانی ہاؤ ہو نہیں ہے
تمہارے ساتھ جو اک روز میری بات نہ ہو
تو یوں لگے کہ کسی سے بھی گفتگو نہیں ہے
یہ زخم دل کی نمائش نہیں تماشا گرو
دراصل بات یہ ہے پیرہن رفو نہیں ہے
کسی نے دیکھا نہیں ہم نے جیسے دیکھا اسے
غلط کہا ہے کسی نے وہ خوبرو نہیں ہے
ابھی ابھی جو مجھے تجھ پہ پیار آ رہا ہے
خدا کا شکر ادا کر تو روبرو نہیں ہے
میں آپ اپنا مخالف میں آپ اپنا حریف
مرے علاوہ مرا کوئی بھی عدو نہیں ہے
فقط یہی کہ ہے ویرانی ہاؤ ہو نہیں ہے
تمہارے ساتھ جو اک روز میری بات نہ ہو
تو یوں لگے کہ کسی سے بھی گفتگو نہیں ہے
یہ زخم دل کی نمائش نہیں تماشا گرو
دراصل بات یہ ہے پیرہن رفو نہیں ہے
کسی نے دیکھا نہیں ہم نے جیسے دیکھا اسے
غلط کہا ہے کسی نے وہ خوبرو نہیں ہے
ابھی ابھی جو مجھے تجھ پہ پیار آ رہا ہے
خدا کا شکر ادا کر تو روبرو نہیں ہے
میں آپ اپنا مخالف میں آپ اپنا حریف
مرے علاوہ مرا کوئی بھی عدو نہیں ہے
Adeena






