Add Poetry

Defense Day Poetry & Shayari in Urdu

Defense Day Poetry is best way to express your words and emotion. Check out the amazing collection of express your feeling in words. This section is based on a huge data of all the latest Poetry on Defence Day that can be dedicated to your family, friends and love ones. Convey the inner feelings of heart with this world’s largest poetry 6 september defence day compilation that offers an individual to show the sentiments through words.

Defense Day Poetry Images

محاذِ جنگ سے ایک سپاہی کا بیوی کا نام خط ہے شہادت کی بس آرزو جانِ من
آؤ مل کر کریں جستجو جانِ من
اُس کی خاطر ہوں جنگل میں بیٹھا ہوا
چھوڑ آیا ہو سب کاخ و کُو جانِ من
نور ہی نور گھیرے ہوئے ہے مجھے
رقص میں ہیں یہاں رنگ و بُو جانِ من
میری آنکھوں میں تیری ہی تصویر ہے
اور دل میں ہے بس تُو ہی تُو جانِ من
چاند نکلا ہوا ہے عجب شان سے
تم سے ملتا ہے وہ ہو بہو جانِ من
میں پلٹ جاؤں اب یہ تو ممکن نہیں
مجھ کو آتی ہے جنّت کی بُو جانِ من
ان مشاکل کا حل بھی نکل آئے گا
بیٹھ کر کچھ کریں گفتگو جانِ من
جب بھی چاہے گا ہم کو وہ لے جائے گا
ہم کو کرنی ہے بس جستجو جانِ من
چاہتا ہوں کہ مر جاؤں حق کے لئے
جانے کب یہ کٹے گا گلو جانِ من
میرے چہرے پہ بہتا لہو دیکھ کر
کہہ نہ دے گا مجھے سرخرو جانِ من
ساتھ رہنا مرے ہے یہ ہی التجا
چھوڑ کر مجھ کو جانا نہ تُو جانِ من
تم ہی دینا مجھے حوصلہ اُس سمے
رب سے باتیں ہوں جب دوبدُو جانِ من
میرے آقا کو ہے جو بہت ہی عزیز
ہے شہیدوں ہی کا وہ لہو جانِ من
دیکھنا جب بھی پہنچے گے جنّت میں ہم
گیت گائیں گے سب خوش گلو جانِ من
میرے چہرے کے سب داغ مٹ جائیں گے
پھر سے کر دے گا وہ خوبرو جانِ من
مر نہ جاؤں گا کیا میں خوشی سے وہاں
وہ بلائے گا جب روبرو جانِ من
Wasim Ahmad Moghal
ُُ پاک آرمی سپیشل سروسز گروپ (ایس ایس جی ) آفت ہیں ، غضب ہیں ہم ، بجلی کی ادا ہیں ہم
ہم قہرِ قیامت ہیں ، دشمن کی قضا ہیں ہم
ہم لوگ مجاہد ہیں ، ہم لوگ مجاہد ہیں
عقاب ہیں ، شہپر ہیں ، ظالم پر جھپٹتے ہیں
ہم آتش و آہن کے سینے میں دھڑکتے ہیں
صحراوُ ں میں جلتے ہیں ، برفوں پہ پھسلتے ہیں
میداں میں بھڑکتے ہیں، میداں میں کڑکتے ہیں
ہم لوگ مجاہد ہیں ، ہم لوگ مجاہد ہیں
جذبوں کی حرارت سے آہن بھی پگھل جائے
دو چار کرے آنکھیں ، بجلی بھی دہل جائے
دشمن کی تو ہیبت سے جاں تن سے نکل جائے
گر موت ہمیں دیکھے ، رستہ ہی بدل جائے
ہم لوگ مجاہد ہیں ، ہم لوگ مجاہد ہیں
رہتے ہیں تصرف میں افلاک بھی ، صحرا بھی
سب دشت وجبل ، گلشن ، آفاق بھی ، دریا بھی
توحید بھی ہے دل میں ، ہے عرشِ معلیٰ بھی
مٹی میں ملاتے ہیں ہم قیصر وکسریٰ بھی
ہم لوگ مجاہد ہیں ، ہم لوگ مجاہد ہیں
ہم اینٹ سے طاغوتوں کی اینٹ بجا دیں گے
ہم شہر مٹا دیں گے ، ہم خاک اڑادیں گے
پھر کشتیاں ساگر کے اُس پار جلادیں گے
دشمن کے شبستاں میں اک آگ لگا دیں گے
ہم لوگ مجاہد ہیں ، ہم لوگ مجاہد ہیں
( ''کلامِ سیلانی '' سے انتخاب، ص135، قرطاس پبلشرز، 2008 )
AHSAN SAILANI
چھ ستمبر جلا دو فردِ گناہ میری
کہ میری بخشش کو یہ بہت ہیں
رہِ خدا میں لہو کے قطرے
ہر ایک ظالم سے جا کے کہہ دو
وہ اپنی فردِ عمل اُٹھالے
کہ اپنی گردن ہمارے ہاتھوں
اگر ہے ہمت اُسے بچالے
یہیں سے اُٹھے گا شورِ محشر
بپا قیامت یہیں پہ ہو گی
یہیں جلیں گے بُتانِ آذر
نہ کوئی جائے گا آج بچ کر
ہر ایک ظالم کا گندہ چہرہ
یہیں پہ اب بے نقاب ہوگا
ہماری غافل طبیعتوں میں
کچھ ایسا اب انقلاب ہو گا
تمہاری گردن یہیں اُڑے گی
یہیں تمہارا حساب ہو گا
چلو چلیں ہم جہاد پہ اب
لہو کی پیاسی ہیں مدتوں سے
یہ تیغیں اپنی سیراب کرلیں
لے آؤ توپیں یہیں پہ یارو
یہیں پہ دشمن کا کام کر دیں
یہ کام اب کے تمام کر دیں
یہیں پہ اُس کا حساب کر دیں
چلو چلیں اب جہاد پہ ہم
کہ اپنے دامن کے داغِ عصیاں
لہو کے قطروں سے جا کے دھو لیں
لہو کے قطرے نکھرتی کلیاں
یہ اپنی کشتِ ویراں میں بو لیں
لہو کے قطرے بہار بن کر
جوپھول برسائیں گے زمیں پر
لہو کے قطرے ستارے بن کر
جوجگمگائیں گے اِس جبیں پر
ہماری بستی مہک اُٹھےگی
ہماری بستی چمک اُٹھے گی
لہو کے قطرے رخِ حسیں پر
پیام قوموں کی زندگی کا
اُٹھاؤ فردِ عمل اے یارو
لہو کے قطروں سے اِس پہ لکھدو
لہو کے قطرے حیاتِ دائم
لہو کے قطرے سدا سے قائم
شہید مر کر نہیں مرے گا
شہید مر کر رہے گا زندہ
وہ دیکھو یارو جہادمیں اب
لہو کے قطرے چمک رہے ہیں
لہو کے قطرے دمک رہے ہیں
وہ دیکھو یارو جہادمیں اب
لہو کے قطرے د ھک رہے ہیں
اندھیری راتوں میں رہبری کو
مِنار جیسے ہو روشنی کا
لہو کے قطروں کی روشنی میں
پیام یارو ہے آگہی کا
لہو کے قطروں کی روشنی سے
یہ ظلمتِ کفر دور ہوگی
یاں صبح ہو گی ضرور ہو گی
لہو کے قطرے ہیں چڑھتا سورج
لہو کے قطرے بدر میں چمکے
لہو کے قطرے اُحد میں دمکے
فاران و یثرب کی وادیوں میں
لہو کے قطروں سے پھول مہکے
جلا دو فردِ گناہ میری
کہ میری بخشش کو یہ بہت ہیں
رہِ خدا میں لہو کے قطرے
رہِ خُدا میں لہو کے قطرے
رہِ محبّت کی پہلی منزل
رہ خُدا میں لہو کے قطرے
ہمارے دین و ایماں کی مشعل
رہِ خُدا میں لہو کے قطرے
ہیں کامیابی کا نقشِ اوّل
چلو چلیں اب جہاد پہ ہم
ہمیں شہادت بُلا رہی ہے
خُدا کی رحمت بُلا رہی ہے
مجھے تو جنّت کی پیاری خُوشبُو
اسی زمیں پر ہی آ رہی ہے
یہی ہے معراج زندگی کی
یہی ہے معراج بندگی کی
میں جا رہا ہوں اُدھر ہی یارو
جو ہو سکے تَو ضرور آنا
مع السّلامہ مع السّلامہ
ذرا تو ٹھہرو ہم آ رہے ہیں
ذرا توٹھہرو ہم آرہے ہیں
 
wasim ahmad moghal
Famous Poets
View More Poets

Defense Day Poetry

Patriotism and the love for country are in blood of every citizen. However, people living in Pakistan also have good affection with their beloved homeland. On the day of 6th September 1965, India cowardly attacked Pakistan intending to capture Lahore and other nearby areas. However, the armed forces of Pakistan failed all of their plans with the strong attacking reply. The Defense Day Poetry is all about the Pakistan’s historic victory over the opponent forces.

The Youm e Difa Poetry or Shayari in Urdu tells us that how the entire nation defeated the country that is much stronger than us in terms of economy, military capacity, and other resources. Without any doubt, 6 september poetry is a good way to express the love and emotions for the country. It is a reason that several poets have written the 6th September Poetry and songs.

On our website, there is a vast collection of Poetry on Defence Day that will further increase your patriotism. The Defense Day Poetry gives us a message that a person should do each and everything for the motherland if it has been attacked. You can also share the 6th September Poetry or Shayari in Urdu with your friends and family members.

User Reviews