Imam Hussain Poetry in Urdu Text, Shayari & Quotes

Imam Hussain Poetry in Urdu Text is best way to express your words and emotion. Check out the amazing collection of express your feeling in words. This section is based on a huge data of all the latest Imam Hussain Quotes that can be dedicated to your family, friends and love ones. Convey the inner feelings of heart with this world’s largest Imam Hussain Poetry in urdu 2 lines compilation that offers an individual to show the sentiments through words.
Imam Hussain Poetry Images
سمندروں کے کناروں پہ ریت کے گھر ہیں
نہ کوئی کھڑکی نہ دروازہ واپسی کے لیے
مکان خواب میں جانے کے سیکڑوں در ہیں
گلاب ٹہنی سے ٹوٹا زمین پر نہ گرا
کرشمے تیز ہوا کے سمجھ سے باہر ہیں
کوئی بڑا ہے نہ چھوٹا سراب سب کا ہے
سبھی ہیں پیاس کے مارے سبھی برابر ہیں
حسین ابن علی کربلا کو جاتے ہیں
مگر یہ لوگ ابھی تک گھروں کے اندر ہیں
راہِ خدا میں گھر کو لٹایا حسین نے
کیسے بیاں ہو حضرتِ شبیر کا مقام
بے حد بلند مرتبہ پایا حسین نے
چھوڑی نا وقتِ نزع بھی شبیر نے نماز
سجدے میں رکھ کے سر کو کٹایا حسین نے
جاری تھی لبِ حسین پہ تلاوت قرآن کی
کلام خدا اس حال میں سنایا حسین نے
آلِ نبی کی شانِ تلاوت تو دیکھیے
نیزے کی نوک پہ قرآں سنایا حسین نے
کربل کی خاک پہ نثار جاوں میں بار بار
خونِ رسول اِس کو پلایا حسین نے
چہرے کا دیکھ کہ سکون ہوتا ہے یہ گماں
نانا کا وعدہ خوب نبھایا حسین نے
چھوڑا قلم یہ کہ کر شاہ میرؔ برملا
دین رسول پاک کو بچایا حسین نے
Patience is one of your qualities
You not bent upon any cruel
Brave, intelligent and calmness you’re pinpoint
Your sacrifices uncountable for Islam
You came and protect Islam
High Rank personality
Approachable, sincere, precision,
Friendly, faith upon Allah
Allah bless him forever,
All Muslims admire him
All Muslims respect him
Your sacrifices shall be remember forever,
Your head bent upon for Allah Almighty,
Your speeches is guiding star for Muslims
Your sermons’ is climb to high rank,
Your actions is like guiding star
Your life is lesson for all the Humanity,
You are one of the best solider
Patience is one of your qualities
You not bent upon any cruel
Brave, intelligent and calmness you’re pinpoint
Your sacrifices uncountable for Islam
You came and protect Islam
High Rank personality
Approachable, sincere, precision,
Friendly, faith upon Allah
Allah bless him forever,
All Muslims admire him
All Muslims respect him
Your sacrifices shall be remember forever,
Your head bent upon for Allah Almighty,
Your speeches is guiding star for Muslims
Your sermons’ is climb to high rank,
Your actions is like guiding star
Your life is lesson for all the Humanity,
میرے اللہ کا آسرا ہے مجھے
لے کر آیا ہوں اپنے بچوں کو
کوئی مقتل بلا رہا ہے مجھے
اب یہیں پر لگا لو خیموں کو
دیکھو کربل پکارتا ہے مجھے
دین نانا کا میں بچاؤں گا
اپنے بابا سا حوصلہ ہے مجھے
حُر بھی لشکر سے پھر نکلتا ہے
حق پہ لڑتے جو دیکھتا ہے مجھے
بادشاہت کی کیا ضرورت ہے
فاطمہ زہرہ کی دعا ہے مجھے
تاقیامت کہے گا کربل یہ
ایک سجدہ سنوارتا ہے مجھے
یوں کربلا کے شہیدوں کی پرسہ داری ہوئی
حسین پیاسے رہے کربلا کی گرمی میں
اسی لیے تو جہاں میں سبیل جاری ہوئی
نہ پوچھ اصغرِ بے شیر کے تبسم سے
وغا کے وسط میں حرمل پہ مرگ طاری ہوئی
جلے ہیں خیمے بھی سادات کے سرِ صحرا
سپاہِ شمر تو پھر بھی ہے آج ہاری ہوئی
کوئی تو ڈھونڈ کے لائے حسن کے بیٹے کو
اندھیرا پھیلا تو خیموں میں آہ و زاری ہوئی
Aal-E-MUHAMMAD(S.A.W.W), Iban-E-Haidar(R.A) Hain Meray Hussain(R.A)
Ilam K Mehwar, Sardaar-E-Janat, Imam-E-Aali(R.A)
Wali-E-Shuhda, Sabar K Paikar Hain Meray Hussain(R.A)
کتنی آنکھیں روئی ہے تیری یاد میں حسین
جی اٹھی تیرے دم سے یہ کائنات پوری
رو رہی ہے خوشیاں بھی تیری یاد میں حسین
انسانیت پہ بس تیرا ہی تو احسان ہے
تیری جان سے ہی تو بس زندہ قرآن ہے
چراغ محمد بھی روشن تیری دان سے ہے حسین
اسلام بھی تو زندہ تیری جان سے ہے حسین
یزیدیت کی ہر ایک سازش پہ چھا گئی ہے علی کی بیٹی
کہیں بھی ایوانِ ظلم تعمیر ہو سکے گا نہ اب جہاں میں
ستم کی بنیاد اس طرح سے ہلا گئی ہے علی (ع) کی بیٹی
عجب مسیحا مزاج خاتون تھی کہ لفظوں کے کیمیا سے
حسینیت کو بھی سانس لینا سکھا گئی ہے علی (ع) کی بیٹی
بھٹک رہا تھا، دماغِ انسانیت، جہالت کی تیرگی میں
جہنم کے اندھے بشر کو رستہ دکھا گئی ہے علی (ع) کی بیٹی
دکانِ وحدت کے جوہری دم بخودہیں اس معجزے پہ ابتک
کہ سنگ ریزوں کو آبگینے بنا گئی ہے علی (ع) کی بیٹی
خبر کرو اہلِ جور کو کہ اب حسینیت انتقام لے گی
یزیدیت سے کہو سنبل جائے، آ گئی ہے علی (ع) کی بیٹی
نبی(ص) کا دین اب سنور سنور کے یہ بات تسلیم کر رہا ہے
اجڑ کے بھی انبیاء کے وعدے نبھا گئی ہے علی (ع) کی بیٹی
نہ کوئی لشکر، نہ سر پہ چادر، مگر نجانے ہوا میں کیونکر
غرورِ ظلم و ستم کے پُرزے اڑا گئی ہے علی (ع) کی بیٹی
پہن کے خاکِ شفا کا احرام، سر برہنہ طواف کر کے
حسین ! تیری لحد کو کعبہ بنا گئی ہے علی (ع) کی بیٹی
کئی خزانے سفر کے دوران کر گئی خاک کے حوالے
کہ پتھروں کی جڑوں میں ہیرے چھپا گئی ہے علی (ع) کی بیٹی
یقیں نہ آئے تو کوفہ و شام کی فضاؤں سے پوچھ لینا
یزیدیت کے نقوش سارے مٹا گئی ہے علی (ع) کی بیٹی
ابد تلک اب نہ سر اُٹھا کے چلے گا کوئی یزید زادہ
غرورِ شاہی کو خاک میں یوں ملا گئی ہے علی (ع)کی بیٹی
گزر کے چپ چاپ لاشِ اکبر سے پا برہنہ رسن پہن کر
خود اپنے بیٹوں کے قاتلوں کہ رلا گئی ہے علی (ع) کی بیٹی
میں اس کے در کے گداگروں کا غلام بن کے چلا تھا محسن
اسی لئے مجھ کو رنج و غم سے بچا گئی ہے علی (ع) کی بیٹی۔
ظلم بھی حیران تھا انتہا ظلم کی ہو گئی
زینبِؒ غمزدہ نے بیان کی روتے ہوئے داستان
پیاری شکینہؒ نزع کی گود میں ہی سو گئی
پاکیزگی کی بیٹیاں بے ردا تھیں قید میں
پیاس نہ بجھی ذرا سی نمی دھرتیاں بھگو گئی
حسینؒ کے حسین باغ پہ چلی آندھیاں یزید کی
ہرے شجر اُکھڑ گئے کلیاں معشوم کھو گئیں
غازی عباسؒ کا لہو فرات میں ہی گُھل گیا
بانہوں میں مشقیں آب کی باہیں تن سے جدا ہو گئیں
شام کو چلی قطار بے بسی کے ہاتھ تھام
پیروں میں زخم ، آفتاب کی تیز ہو لو گئی
نہال حسینؒ کا سر کٹا کربلاء کے میدان میں
نیزے کی نوک پہ بھی ہر سانس قرآن پرو گئی
اسلام علیکم
پہلی بار کوشش کی ہے کچھ ایسا لکھنے کی مگر جن ہستیوں کے بارے میں لکھا ہے یہ بہت عظیم ہے اِس لئے کہ میں غیر مسلم ہوں خدا معاف کریں اگر کوئی گستاخی ہو گئی ہو تو آپ بھی تو پڑھے معاف کر دیجئے گا۔شکریہ
TERI Raza Ki Khatir Roya Nahi Hussain (A.S)
Bhai Bhatijy Bhanjy Sbi DEEN Pe Kiye Nisaar
Sb Kuch Luta K Kuch Bhi Khoya Nahi Hussain (A.S)
Zainab(A.S) Ki Aaah-O-Zaariyon Se QUDSI Bhi Ro Pry
Phir Bhi Sbar Ko Apny Khoya Nahi Hussain (A.S)
مظہرِدینِ خدا لکھوں
کبھی اُمّت پہ احسانِ خدا لکھوں
کبھی دولہائےکربلا لکھوں
کبھی بے کسوں کا آسرا لکھوں
کبھی غریبوں کی دعا لکھوں
کبھی جانِ مصطفی لکھوں
کبھی قلبِ فاطمہ لکھوں
کبھی دردِ دل کی دوا لکھوں
کبھی کل انبیاء کی بقاء لکھوں
کبھی بحر و جبل کی ندا لکھوں
کبھی شمس وقمر کی صدا لکھوں
کبھی دینِ محمد کی ضیاء لکھوں
لکھوں توعرشِ معلیٰ لکھوں
کبھی سخاوت کا دیوتا لکھوں
کبھی امت کاپیشوا لکھوں
کبھی سیّد الشہداء لکھوں
کبھی شکر میں سب سے جدا لکھوں
کبھی شجاعت کا بادشاہ لکھوں
لکھوں تو صبر کی انتہاء لکھوں
کبھی مرکزِ وفا لکھوں
کبھی خدا کی رضا لکھوں
کبھی معرفتِ خدا لکھوں
کبھی ملجا وماوی لکھوں
جہاں اختتامِ کلام یہ ہے
حسین کو محمدِ مصطفی لکھوں
کراتے ہی رہتے ہیں چشمان تر کو یہ وضو غم حسین کے آنسو
لیے ہوئے تھے گود میں نبی سرورسنائی روح الامین نے شہادت کی خبر
نکل آئے مازاغ سے چوم کر حسین کا گلو غم حسین کے آنسو
سیراب کر گئے یہ گلشن خون سے مرجھا رہاتھا جو یزید ملعون سے
بڑھائیں گے ہر دور میں دین مصطفی کی نمو غم حسین کے آنسو
دیکھا نہیں تاریخ نے حسین جیسا صابر نہیں ہے کوئی یزید سے بڑا جابر
بہاتا رہے گا ستم پہ عالم رنگ وبو غم حسین کے آنسو
کریں گی مقدمہ قیامت میں بنت رسول بخش دے الہٰی بخش دے امت رسول
دکھا کر خدا کو کپڑوں پر شبیر کا لہو غم حسین کے آنسو
حیدر حسنین عقیل کے فرزندان شہید ہوئے عبداللہ جعفر ابوبکر عثمان شہید ہوئے
چھپ نہیں سکتی حقیقت چھپانے کی تیری یہ خو غم حسین کے آنسو
کی کوشش پانی پیاسوں کو عباس پلائے شور اٹھا خیمے تک جانے نہ پائے
گرگئے اعداءکے وار سے علمدار کے بازو غم حسین کے آنسو
راہ منزل ہیں مثل نوح کا سفینہ محبت اہلبیت سے ہے اہلسنت کا خزینہ
رکھے محبوب صدیق ہے جس کو جنت کی جستجو غم حسین کے آنسو
میں یزیدیت کا نمائندہ وہ ترجمان لااِلہَ
میں جلدبازاور میرا حسین صبر کا پیکر
میں نفس کا غلام اور میرا حسین آوازِ لا اِلہ
میں فساد کا سپاہی اور میرا حسین پیکرِ حُسن وفا
میں فسانہ گمشدہ اور میرا حسین داستانِ لا الہَ الاّ اللہ
میں کیا میری عبادتیں کیا میں کیا اور میری جنگ کیا
میں ریاکارِ ننگ و عار ہوں اور میرا حسین نماز لا اِلٰہَ اِلاَّ اللہ
میں بِنائے ظلم و جبرہوں اور میرا حسین بِنائے عدل و حق
میں بِنائے کفر و باطل اور میرا حسین بِنائے لا اِلٰہَ اِلاَّ اللہ
حسین عزم دم حیدری ہے
بنائے لا الہ الا الله ہے
حسین عشق کی تابندگی ہے
صبح حیات کی روشن کرن ہے
حسین ناز رخ زندگی ہے
نماز عشق ہے ہر سانس اسکی
حسین اوج ذوق بندگی ہے
حسین غیرت انساں کا مظہر
حسین روح کی پائیندگی ہے
حسین عزم و ہمت کی نشانی
حسین عظمت آل نبی ہے
حسین داعی ء پیغام احمد
حسین بازوئے مولا علی ہے
حسین زینہ ء شہر حقیقت
حسین فاطمہ کی روشنی ہے
حسین نام ہے حقانیت کا
حسین درس ہے انسانیت کا
حسینؓ عزم و شجاعت کا اِک نظارا ہے
عدوُ بھی جنگ کے میداں میں سوچتے ہوں گے
وہ برق ہے کہ تجلی ہے یا شرارہ ہے
علیؓ کا لعل تو لختِ جگر ہے زہراؓ کا
حسینؓ چرخِ رسالت کا اِک ستارا ہے
حسینؓ ظلم و ستم کے خِلاف اِک شمشیر
ہر ایک دور میں کمزور کا سہارا ہے
حسینؓ ظلمتِ شب میں ہے اِک مہۂِ کامل
حقیقتوں کا وہی آخری کنارا ہے
حسینؓ قلزمِ خوں میں گلاب کی مانند
بہارِ حق میں سماۓ شباب کی مانند
ہر اِک غریب کی بن کر سدا وہ ڈھال رہا
ہمیشہ حِکمت و تدبیر کی مثال رہا
حسینؓ تجھ سے ہی اِسلام آج زِند ہ ہے
ہر اِک کے دِل میں تِرا نام آج زندہ ہے
اسی لئے تو تنہا تھا
میرا حسین اب بھی سچا ہے
اسی لئے تو تنہا تنہا ہے
اُس وقت بھی گھیر کر مارا تھا
اب بھی گھیر کر مار رہا ہے
وقت کے یزید سب اکھٹّے تھے
اور میرا حسین اکیلا تھا
حالات اب اور بھی خطرناک ہو چکے ہیں پُرکی
ہر طرف یزید ہی یزید ہے حسین کوئی نہیں تھا
چرچا تو بہت تھا ہر طرف نام حسین لینے والوں کا
حقیقت میں جب پرکھا تو وہ بھی اندر سے یزید تھا
Shanshahy Shuhda (R.A) Pe Lakho Salam
Us Sir Ki Azmato Ka Sani Kaha
Jhuka Hai Wo Jis Mukam Us Jaga Pe Lakho Salam
Mamla Dill Ka Tha Pari Jan Pe Thi
Aise Ishak Ki Wafa Pe Lakho Salam
Kadmo K Neechy Rait K Zaro Ko Ahle Bait(R.A) K
Mubarak Sanso Ko Chooti Saba Pe Lakho Salam
Farat K Sahil Pe Aman K Almbardaro Ko
Ishak K Payase Shuhddaye Karbala(R.A) Pe Lakho Salam
Nisa Salam Mai Jhuka Hua Hai Her Wo Sama
Ahle Bait (R.A) K Kadme Ather Se Munwar Karbala Pe Salam
Kon Kere Kese Barabari Islam K Ameen Ki
Hussain (R.A) Rung Hai Noor Hai Is Deen Ki Ujri Basti Ka
Hussain (R.A) Ke Quwaty Irada Ne Sanmbala Bazo Islam Ki Kashti Ka
Wo Shakas Khaso Se B Khas Hai Yaroo
Jis Ne Likha Dobara Baab Safaye Hasti Ka
Koi Mool Nae Nisa Us K Ishak Ki Masti Ka
Kaya Kharach Dy Ga Zamana Us Sajdy Ki Tasbeeh Ka
علی دے غلاماں وچ میری وی پچھان اے
غازی دیاں دنیا نوں یاد نیں وفاواں
دین نوں سہارا دتا غازی دیاں بانہواں
اینویں تے نہیں دنیا تے جھولدا نشان اے
علی دے غلاماں وچ میری وی پچھان اے
ویکھو رب کوجیاں تے کیڈا مہربان اے
اک پاسے تیراں دی بوچھاڑ پئی ھوندی سی
اک پاسے صغری بیمار پئی روندی سی
ایڈا ڈاھڈا کسے دا نہ دٹھا امتحان اے
علی دے غلاماں وچ میری وی پچھان اے
ویکھو رب کوجیاں تے کیڈا مہربان اے
حسین لجپال نے کمال کر چھڈیا
جاں بلب دین نوں نہال کر چھڈیا
سخیاں دا بادشاہ سخاوت دی جان اے
علی دے غلاماں وچ میری وی پچھان اے
ویکھو رب کوجیاں تے کیڈا مہربان اے
من کنت مولا آقا آپ فرمایا اے
حسین منی دا نعرہ لگایا اے
مدح خواں جنہاں دا صاحب قرآن اے
اونہاں دے غلاماں وچ قمر دی پچھان اے
ویکھو رب کوجیاں تے کیڈا مہربان اے
علی دے غلاماں وچ میری وی پچھان اے
Salaam Ya Hussain
Tum Par Laakho Salaam Ya Hussain
Tum Par Laakho Drood Ya Hussain
Qurbaani Hain Kitni Suhaani
Islaam Ki Zinda Kahani
Di Jo Sajdaiy Main Jaan Ya Hussain
Aay Nawasa-E-Rasool (P.B.U.H) Ya Hussain
Tum Par Laakho Salaam Ya Hussain
Karbla Ki Zameen Ro Rahi Hain
Khon Say Wo Zard Ho Rahi Hain
Aankho Main Ashk Rawa Hain
Dil Mera Ya Hussain Kahy Raha Hain
Darbaar-Hussain Main Salaam Paish Karta Ho Farooqi
Darbaar-Hussain Main Jaan Paish Karta Ho Farooqi
Salaam Ya Hussain
Salaam Ya Hussain
Sir Nighon Hai Her Dour Ka Yazeed Hussain Ki Shamsheer K Agay
Aye Musalman Tere Hi Eman Mai Kuch Kami Hai
Yakeen Haqu Kargar Hai Kufar Ki Her Tadbeer K Agay
Bahatar Satoono Ne Deen Ki Amarat Ko Sanmabala
Yazeedi Mehal Zameen Bhoos Hue Is Tameer K Agay
Nibaye Sari Rasmy Nabi(S.A.W.W) K Deen Ki
Kurban Ker Di Janay Atatay Ameer K Agay
Tere Sabar Pe Qurban Aye Jigre Batool(R.A)
Naye Misaly Rakam Ker Di Yazeedain Hakeer K Agay
Nisa Us Janatoo K Shahzady K Aman K Alambardar K Agay
Her Salame Momin Hai Hazir Muhabatoo K Safeer K Agay
دوزانو ہوئے حسین اور سر کٹوایا
فرات کے کنارے ترسے دو بوند پانی کو
خدا نے حوض کوثر جن کیلئے بنوایا
اپنے خون سے سینچا دین مبین کو
کہ رنگ رخ لالہ بھی شرمایا
شام غریباں تھی اسقدر غمگین
جیسے ہو شب مہتاب میں گرھن آیا
سرخ تھی زمیں روئے سنگ و خشت
خون ہر اک دیدہء تر میں آیا
ہمیشہ کیلئے سر بلند کردیا دین محمد
ادا حق خون نہ اسطرح کوئی کر پایا
اہل عشق خاک آنکھوں سے چومتے ھیں
کربلا کے ذرے ذرے میں ہے نور سمایا
تاقیامت مثال ہے شہادت حسین کی
خون اہل بیت لوح وقت سے نہ مٹ پایا
کہ آنسوؤں سے روشن فضائے نوحہ گری
یہ کس کی یاد نے بے چین کر دیا مجھ کو
یہ کس کے غم میں لگی میرے آنسوؤں کی جھڑی
یہ جس کے غم میں میری خوں فشاں ہوئی آنکھیں
شہید کرب و بلا ہیں حسین ابن علی
تیری شہادت عظمی یہ خون ذبح عظیم
جلے گا تا بہ قیامت چراغ مصطقوی
ہیں کس کے در پے آزار یہ نہ سوچ سکے
یزید و شمر کی اللہ ری یہ بے خبری
انہیں کے نانا پہ نازل ہوا کلام مجید
انہیں کے گھر سے شہادت کی خاص رسم چلی
شفیق فخر ہے ان کو شہید ہو جانا
خدا نے جن کو عطا کردیا ہے عزم علی
Tum Aisa Krna Kitab E Dil K Waraq Waraq Pe HUSSAIN (R.A) Likhna
Huroof Khushbo K Phool Ban Kar Tumhare Seene Main Khil Uthein Gai
Tum Aisa Krna K Apni Aankhon Se Apne Labb Per HUSSAIN (R.A) Likhna
Ye Pair Saare Ye Sab Parinde Adab Se Sajda Karein Gai Us Ko
Tum Aisa Karna K In Fazaon K Jhaalaron Per HUSSAIN (R.A) Likhna
HUSSAIN (R.A) Likhna Phir Us Ko Likhna Phir Us Ko Likh Ker Tum Aisa Karna
K Aaj Tak Tum Ne Jo Bhi Likha Tum Us Ka Mehwar HUSSAIN (R.A) Likhna
Agar Kitabat Ka Shooq Ho To Kitab E Sabar O Raza Main Raahat
Jahan Shaheedon K Naam Likhna To Sab Se Ooper HUSSAIN (R.A) Likhna
Imam Hussain Poetry
Imam Hussain poetry in Urdu text expresses the suffering, bravery, and sacrifice of Imam Hussain (RA) during the terrible conflict of Karbala. These beautiful yet heart-wrenching lines make one soul awake and let them feel the incident of Krabala. Throughout the ages, Urdu poets have produced sincere marsiyas, nauhas, and Elegies that express the pain and respect the grandson of the Holy Prophet (PBUH).
Salam Ya Hussain in Urdu and is often repeated in poetry terms; in this case, it is a form of love and admiration for the martyr of Karbala. Such poems raise their voices in the majalis and other associated religious functions in the month of Muharram. This is because of the emotional connection to the great sacrifice made. Imam Hussain poetry exemplifies steadfastness in faith, patience, and resistance against injustice. Apart from that, it speaks of the patience that one should have in times of difficulty in life, and also to obey the will of Allah (SWT) blindly.
People usually share Imam Hussain quotes text copy paste in the month of Muharram. The poetry is the essence of these matters alive in the hearts of Shia Muslims. His sayings concern principles that do not have an expiry date and that concern all times and situations, such as dignity, standing up for what is rightful, and living an honourable life. These fiery comments spread far and wide to keep reminding the people of the honourable course that Imam Hussain took.
Islamic poetry brings peace to the heart and soul. It’s easily available online and inspires spiritual reflection.
- obaid , Fatehpur
- Wed 02 Jul, 2025
One who understands true divine love (Ishq-e-Haqiqi) Finds success in both this world and the hereafter. It is the love that connects the soul to its Creator.
- Junaid , islamabad
- Mon 30 Jun, 2025
Islamic poetry beautifully captures the verses of Islam. It reflects the deep love and wisdom of our faith. Each word brings the soul closer to Allah.
- Zanie , islamabad
- Wed 25 Jun, 2025
