Add Poetry

آج کے نوجوان - ٢

Poet: Mohammed Iqbal Ishrat Warsi By: Ishrat Iqbal Warsi, mirpurkhas

آج کل حال ہے یہ قوم کے جوانوں کا
کچھ کو موبائل کچھ کو روگ مہ جبینوں کا

گھر سے لیجایئں گھر پہ چھوڑ کے بھی خود جائیں
کس قدر ہے خیال اِنہیں قوم کی حسینوں کا

پہلے الفت تھی کتابوں سے مدرسوں سے انہیں
اب گزارہ نہیں موبائل بن شبینوں کا

پہلے کہتا یہ تھا ابا مجھ کو لا کہ دو قلم
اب یہ چاہتا ہے کلیکشن مائیکل کے گانوں کا

اے کے فوٹی سیون بھی ان کو تو اب بھاتی نہیں
ان کو دینا چاہیے اِذن توپ خانوں کا

پہلے ابا آئیڈیل تھے بہنوں سے بھی پیار تھا
اب یہ دیوانہ ہے بِلو‘ شَنو‘ شَبو‘ رانوں کا

پہلے اماں کے اِشارے پہ چلے آتے تھے یہ
اب تو لگتا ہے کہ بند ہے وال اِنکے کانوں کا

اپنے والدین کو مسلِم سَتا سکتا نہیں
یہ طریقہ لگتا ہے اغیار کا شیطانوں کا

کل نکل کے پھر اک بچی اپنے گھر سے چل پڑی
پھر جنازہ دھوم سے نکلا ہے کچھ ارمانوں کا

پہلے گھر کے سامنے سے جو گزر سکتے نہ تھے
اب بذریعہ وہ موبائل مالک گھر کے خانوں کا

شور و غل سن کہ یہ عشرت وارثی کہنے لگا
یہ ہے مچھلی مارکیٹ یا شور ہے ایوانوں کا

Rate it:
Views: 893
01 Aug, 2009
Related Tags on Funny Poetry
Load More Tags
More Funny Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets