لوگ جو آدھے ہوتے ہیں
بہت ادھورے ہوتے ہیں
ماں کا سایہ اٹھ جائے تو
باپ کی شفقت چھپ جائے تو
بہت آدھے ادھورے لوگ یہ خود میں
یہ رہ جاتے آدھے ہی
مگر پھر زندگانی کو
یہ بہلاتے ہیں خوشیوں سے
اذیت خود تو سہتے ہیں
پر اوروں کو خوشی دے کر
ادھورے لوگ پھولوں سے
ہمیشہ خوش بھی ہوتے ہیں
ادھورے لوگ دنیا میں
سدا تنہا ہی ہوتے ہیں