آرزو

Poet: faiz ahmed faiz By: اسماء خان, shahjahanpur india
Arzoo

روس کے ملک اشعراء رسول ہمزہ توف کی مارکہ آرا نظم

مجھے معجزوں پہ یقیں نہیں
مگر آرزو ہے کہ جب قضا

مجھے بزم دہر سے لے چلے
تو پھر ایک بار یہ عزم ہے

کہ لحد سے لوٹ کے آسکھوں
ترے در پہ آکے صدا کروں

تجھے غم گسار کی ہو طلب
تو ترے حضور میں آرہوں

یہ نہ ہو کہ سوئے رہِ عدم
میں پھر ایک بار روانہ ہوں

ترجمہ فیض احمد فیض نسخہ ہائے وفا

Rate it:
Views: 7776
04 Sep, 2012
More Faiz Ahmed Faiz Poetry