نوک نیزہ پہ حال کھیلا ہے
علی اصغر کمال کھیلا ہے
جیسے کھیلا ہے ہاشمی کمسن
کوئی جری بھی خال کھیلا ہے
ایک کائیاں تھا حر زمانے میں
کس قیامت کی چال کھیلا ہے
آفرین ! اے وفا کے پالنہار
تو عدیم المثال کھیلا ہے
خود مشئیت ھیران ہے ابتک
کیسے زہرا کا لال کھیلا ہے