آمد رمضان خوشیوں کا ہے پیغام
پیار محبّت بکھریں اس ماہ میں بے شمار
مہمان رمضان آنے کو ہے تیار
تراوی کی مسرت سے ہونگے فیضیاب
فجر تا مغرب رونق رمضان کا ہے انتظار
انتہا کی بھوک پیاس کی شدت مزہ دے ایک خاص
کھجور ہو ہر دسترخوان کی جان
جشن کا سامان سا ہو چاروں اور
ایک عجب سی گہما گہمی ہے ہر سو
شروع ہوا رحمتوں کے نزول کا دور
در بخششوں کے کھل گئے بے شمار
شب طاق میں گناہوں کی معافی کے طلبگار ہوئے سب
شام لطف افطاری میں رات سحری کے سحر میں گزرے بے مثال
مانگ لو اس ماہ میں اپنے رب سے بے پناہ
پنجدان نمازوں کا اپنا ہی اے مزہ
مگن ہے ہر مسلمان کنول ان دنوں میں خاص
آمد رمضان خوشیوں کا ہے پیغام