ان کے آنے سے ہوا جگ میں اجالا کیسا
چھا گیا کفر پہ باطل کا اندھیرا کیسا
دفعتاً ہوگئی ہیں گنگ زبانیں سب کی
پڑ گیا ہے لب گویا پہ یہ تالا کیسا
رکھا اوروں کو تو رتبہ میں خدا نے کمتر
اور محبوب خدا سب سے ہے بالا کیسا
ہوگئی صورت سرکار پہ تکمیل جمال
حق نے سانچے میں انہیں نور کے ڈھالا کیسا
شب معرآج دکھایا ہے خدا نے جلواہ
یہ تو بتلائے تھا دیکھنے والا کیسا
موج عصیاں میں ابھی ہونے کو تھا غرق نوید
بچ گیا رحمت عالم نے سنبھالا کیسا