آمد مصطفی صلی اﷲ علیہ وآلہ وسلم کی خبر ہو گئی
ہر راہ تیرگی میں سحر ہو گئی
دریچےنور کے کھل گئے ہر طرف
زندگی نور کا اک سفر ہو گئی
نوری جلوؤں کی برسات ہے کیا حسیں
آج ساری فضا ہی قمر ہوگئی
پھول کھل کھل گئے اس راہ پر سدا
میرے آقا کی جو رہ گزر ہوگئی
آپ آے جہاں سارا سنور گیا
اوج انسانیت معتبر ہو گئی
دولت دو جہاں مل گئی ہے اسے
مییرے آقا کی جس پر نظر ہو گئی
مل گئی آپ کی جو گدائی مجھے
وہ رشک شاہ میری قدر ہو گئی
نام آقا تھا جس جس دعا میں مری
وہ دعا ہی سدا با اثر ہو گئی
ہوں بھکاری محمد کے در کا معین
شاہوں سی زند گی یہ بسر ہوگئی