Add Poetry

آنکھوں سے اک خواب گزرنے والا ہے

Poet: امجد اسلام امجد By: Abdul Rehman, Sialkot
Raat Mein Is Kashmakash Mein Ek Pal Soya Nahi

آنکھوں سے اک خواب گزرنے والا ہے
کھڑکی سے مہتاب گزرنے والا ہے

صدیوں کے ان خواب گزیدہ شہروں سے
مہر عالم تاب گزرنے والا ہے

جادوگر کی قید میں تھے جب شہزادے
قصے کا وہ باب گزرنے والا ہے

سناٹے کی دہشت بڑھتی جاتی ہے
بستی سے سیلاب گزرنے والا ہے

دریاؤں میں ریت اڑے گی صحرا کی
صحرا سے گرداب گزرنے والا ہے

مولا جانے کب دیکھیں گے آنکھوں سے
جو موسم شاداب گزرنے والا ہے

ہستی امجدؔ دیوانے کا خواب سہی
اب تو یہ بھی خواب گزرنے والا ہے

Rate it:
Views: 668
23 Jun, 2021
Related Tags on Amjad Islam Amjad Poetry
Load More Tags
More Amjad Islam Amjad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets