آپ کا انتخاب اچھے ہیں
ہم برے ہیں جناب اچھے ہیں
کوئی اچھا ، کوئی بہت اچھا
ہم سے تو سب خراب اچھے ہیں
جھوٹ میں عافیت نہیں ملتی
سچ کے وقتی عذاب اچھے ہیں
دوستی میں حساب کم ظرفی
دشمنی میں حساب اچھے ہیں
ان میں بہتے ہیں آس کے دریا
در حقیقت سراب اچھے ہیں
رقص کرنے لگے ہیں غم اور میں
جام ، ساقی ، شراب اچھے ہیں
ان کی تعبیر تلخ ہے ورنہ
زندگانی کے خواب اچھے ہیں
پہلے کر لیجئے حساب کتاب
پھر سوال و جواب اچھے ہیں
ایسا قحط الرجال ہے کہ امـؔـر
جو بھی ہیں دستیاب اچھے ہیں