میرے یار جیسا کوئی بےدردی نہیں ہے
دنیا والوں کو بھی مجھ سے ہمدردی نہیں ہے
دوستوں نے کپتان نام تو دے دیا
مگر میرے تن پہ کوئی وردی نہیں ہے
تیرے پیار کی حدت ہے میرے من میں
اسی لیے میرے تن میں سردی نہیں ہے
وہ بات بات پہ ڈانٹتے رہتے ہیں مجھے
کہتے ہیں یہ پیار ہے غنڈہ گردی نہیں ہے
اب ان کے اصغر سے مراسم نہیں رہے
اسی لیے اب مجھے کوئی سردردی نہیں ہے