فرنگ کے ہاتھ میں ھیں کیا اب مسلمانوں کی تقدیریں
ڈھونڈتے ھیں جو اپنی زندگی کے لیے ان سے تدبیریں
جو خود اندھیروں میں ھیں وہ تمھیں راستہ کیا بتائیں گے
ان اندھیروں سے تمھیں کیا ملیں گی اپنے لیئے قندیلیں
وہ تمھیں بچائیں گے کیا جو خود طاغوت کی قید میں ھیں
خود ان کے پاوں میں پڑی ھیں کئی ذلتوں کی زنجیریں
سانپ کو دودھ پلانے سے زہر کبھی ختم ھوتا نہیں
کیا اسکو پالنے کیلیےکھول رکھی ھیں تم نے آستینیں
جنھیں اپنی قوت واسباب پر نہیں رب پر بھروسہ ھوتا ھے
رب انکی مدد کیلئے بھیجتا ھے کبھی فرشتے کبھی ابابیلیں