اب علم و حکمت کا کیا کام
کیونکہ ملک میں تو اسلام ہے
بس تم انسانیت کا قتل عام کرو
بلا تامل مساجد کو ویران کرو
بلا خوف رشوت و سود کا کاروبار کرو
پیار کرنا ہے تو بد عنوانی سے پیار کرو
کیونکہ ملک میں تو اسلام ہے
سنو۔ جس جس سے دل راضی نہیں تیرا
اس کو پھر کیوں ہے زندہ چھوڑا
سچے عاشق رسول بھی تم ہو
شریعت کے حقدار بھی تم ہو
سچ تو یہ کہ اسلام کے ٹھیکیدار بھی تم ہو
کیونکہ ملک میں تو اسلام ھے
اللہ کے احکام کو، رسول ص کے فرمان کو
بے فکر ہو کر بھلا دو
بلا خوف انسانیت کی بھر پور تذلیل کرو
اور بحث مباحثے طویل کرو
جو اچھا نہ لگے اسے کافر قرار دے دو
جسکی عبات گاہ چاہو اُسے اگ لگا دو
کیونکہ ملک میں تو اسلام ہے