ہمسائی کہتی ہےمیں اس کا محبوب ہوں
ابھی تو اس کےبھائیوں کو مطلوب ہوں
جس کا بخت مجھے پہچاننے کوتیار نہیں
میں ایسےاک شخص سےمنسوب ہوں
جسےکوئی پڑوسن کبھی پڑھتی نہیں
میں ایسا ایک کھلا ہوا مکتوب ہوں
میرےدل پر اس نےقبضہ جما رکھا ہے
اب وہ غالب ہےاورمیں مغلوب ہوں
ایک بار کوئی دوستی کرکےتو دیکھے
پھر وہ کہتا پھرے گا آدمی خوب ہوں