اب وہ شیروں کا شکار کرتا ہے

Poet: M.Asghar By: M.Asghar, BIRMINGHAM

وہ مجھے ستانے کے منصوبے تیار کرتا ہے
ایک بار نہیں وہ ایسا بار بار کرتا ہے

جو بھی اس کی بھلائی کا سوچتا ہے
وہ اسے دشمنوں میں شمار کرتا ہے

جسے چڑی مار کہتے تھے ہم سبھی
سنا ہے اب وہ شیروں کا شکار کرتا ہے

جب کوئی نہیں سنتا باتیں اس کی
پھر کچھ دن خاموشی اختیار کرتا ہے

اوروں کی خاطر جو کھڈے کھودے تھے
اب دن رات انہیں ہموار کرتا ہے

بڑا شریر ہوگیا ہے مجھ سے بچھڑ کر
اب لوگوں کو میرے بارے ہوشیار کرتا ہے

Rate it:
Views: 1281
09 Nov, 2008