اداس لمحوں کو اے جان دوست
اپنی نقرئی ہنسی سے جلا بخشو
آ جاؤ منتظر ہیں آنکھیں
لوٹ آؤ میری سماعت
تیرے قدموں کی چاپ سننے کو
ہواؤں کے ساتھ ساتھ چلتی ہے
تیرا پتہ ہر آنے والی صبح کی
پہلی کرن سے پوچھتی ہے
کہاں چھپے ہو اے جان دوست
میری آس آوارہ وحشی پنے سے تجھے ڈھونڈتی ہے
ہر کوچہ ‘ ہر گلی
چلتی ہوا سے پوچھتی ہے
آ جاؤ
لوٹ آؤ اے جان دوست