سارے جہاں میں تو زیر ِعتاب کیوں
طلوع سحر سے نالاں چراغ ِظلمات کیوں
غلبہ اسلام سے کانپے کافر کا دل
لشکرِ ابلیس ہے اتنا غضبناک کیوں
چمک رہی ہے لہو سے پیشانیِ مومن
قاتل ترے منہ میں ہے خاک کیوں
خون سے لت پت یہ معصوم بچے
ظلم کی داستاں ہے کرب ناک کیوں
نام ِمحمد سے جلتا ہے ایوانِ باطل
پڑھ صل علی تو ہے چپ چاپ کیوں
اسلام زندہ ہے اور زندہ ہے مومن
کارخانہ ِکفر میں شہدا کے مزارات کیوں
مٹی پہ سور ہیں اسلام کے پیامبر
حواس باختہ ہیں کسری کے محلات کیوں