Add Poetry

اسیرِ حُسن

Poet: Syed Ali Abbas Kazmi By: Syed Ali Abbas Kazmi , Sahiwal

مے نوش صحیح تیرے حُسن کا پیادہ بن کر
خود کو مانا محروم تیرے جلوؤں کا دِیّا ہے

مجنوں تھا تیرا سوچا تجھے عُریاں نہ کروں
دِل کے میخانے میں تُو ہی بس میرا پِیّا ہے

اَسیر ہو کر تیری زُلفوں کی پرچھائی کا
مَن کے مندِر میں بس تُجھے ہی پُوجِیّا ہے

مانِیں ہزار مَنّتیں اور مِنّتیں بھی کر ڈالِیں
حُسنِ یُوسُف کی قَسم رب سے بس تجھ کو لِیّا ہے

رازِ اُلفت ہے یہی کہ تِشنگی کے صحرا میں
تیری زُلفوں کا ہے ریوڑ اور(ساک) گڈریّا ہے

تیرے گِیلے گِیلے گیسُوں ہیں لہروں کا سراب
زُلفیں ہیں تیری یاکہ یہ موجِ دریّا ہے
 

Rate it:
Views: 968
19 Jun, 2020
Related Tags on Urdu Ghazals Poetry
Load More Tags
More Urdu Ghazals Poetry
کوئی راز اپنے غَموں کا مَت ہمیں بے سَبَب کبھی کہہ نہ دے کوئی راز اپنے غَموں کا مَت ہمیں بے سَبَب کبھی کہہ نہ دے
ہمیں دَردِ دِل کی سزا تو دے، مگر اپنے لَب کبھی کہہ نہ دے۔
یہ چراغِ اَشک ہے دوستو، اِسے شوق سے نہ بُجھا دینا،
یہی ایک ہمدمِ بے وفا، ہمیں بے خبر کبھی کہہ نہ دے۔
مجھے زَخم دے، مجھے رَنج دے، یہ گلہ نہیں مرے چارہ گر،
مگر اپنے فیض کی ایک گھڑی مرا مُستقل کبھی کہہ نہ دے۔
مرے عَزم میں ہے وہ اِستقامت کہ شرر بھی اپنا اَثر نہ دے،
مجھے ڈر فقط ہے نسیم سے کہ وہ خاکِ چمن کبھی کہہ نہ دے۔
وہ جو بیٹھے ہیں لبِ جام پر، وہ جو مَست ہیں مرے حال پر،
انہی بزم والوں سے ڈر ہے مظہرؔ کہ وہ میرا نشاں کبھی کہہ نہ دے۔
مجھے توڑنے کی ہوس نہ ہو، مجھے آزمانے کی ضِد نہ ہو،
مجھے قرب دَشت کا شوق ہے، کوئی کارواں کبھی کہہ نہ دے۔
یہ جو صَبر ہے یہ وَقار ہے، یہ وَقار میرا نہ لُوٹ لینا،
مجھے زَخم دے کے زمانہ پھر مجھے بے اَماں کبھی کہہ نہ دے۔
مرے حوصلے کی ہے اِنتہا کہ زمانہ جُھک کے سَلام دے،
مگر اے نگاہِ کرم سنَبھل، مجھے سَرکشی کبھی کہہ نہ دے۔
جو چراغ ہوں مرے آستاں، جو اُجالہ ہو مرے نام کا،
کسی بَدزبان کی سازشیں اُسے ناگہاں کبھی کہہ نہ دے۔
یہی عَرض مظہرؔ کی ہے فقط کہ وَفا کی آنچ سَلامت ہو،
کوئی دِلرُبا مرے شہر میں مجھے بے وَفا کبھی کہہ نہ دے۔
MAZHAR IQBAL GONDAL
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets