وہ شکار ہے کسی اور کا اسے تاڑتا کوئی اور ہے
یہ معاملہ نہیں عشق کا یہ معاملہ کوئی اور ہے
میک اپ اتارا جس گھڑی دلہن نے آدھی رات کو
دولہے کی چیخ نکل گئی کہ یہ بھوت سا کوئی اور ہے
یہ جو سارا رد و بدل ہوا تو ہے لوڈشیڈنگ کا اثر
یہ بچونگڑا کوئی اور ہے میرا بالکا کوئی اور ہے
اسے حسب سابق ریٹ پر جب میں نے رشوت پیش کی
مجھے پھینٹ کھا کے خبر ہوئی کہ یہ پلسیا کوئی اور ہے