تمہاراکچھ بھی میرا نہیں ہے
پر تم سے کوئ گلہ نہیں ہے
چھوا تھاہاتھوں سےتم نے جسکو
وہ پھول اب تک کھلا نہیں ہے
یہ سرخیاں جو سجی ہیں لگتی
لہو ہے دل کا حنا نہیں ہے
برس رہیں ہیں جو لمحہ لمح
ہیں اشک میرے گھٹا نہیں ہے
کبھی کسی سےکبھی کسی سے
جو کر رہے ہو وفا نہیں ہے
جوناز کرتے ہو جفا پہ اپنی
عروج تم کو صدا نہیں ہے
کہیں عیاں کردےرازدل نہ
نگاہ پہ اشک کی ردا نہیں ہے
چنا ہے خود فیصلہ ہے میرا
یہ رب کی دی ہوئ قضانہیں ہے
جہ بات سن کے نظر گئ جھک
کیوں کہہ رہے ہو حیا نہیں ہے