Add Poetry

اسے کہنا دسمبر آ گیا ہے

Poet: عرش صدیقی By: محمد رضوان, Rawalpindi

اسے کہنا دسمبر آ گیا ہے
دسمبر کے گزرتے ہی برس اک اور ماضی کی گپھا میں ڈوب جائے گا

اسے کہنا دسمبر لوٹ آئے گا
مگر جو خون سو جائے گا جسموں میں نہ جائے گا

اسے کہنا ہوائیں سرد ہیں اور زندگی کے کہرے دیواروں میں لرزاں ہیں
اسے کہنا شگوفے ٹہنیوں میں سو رہے ہیں

اور ان پر برف کی چادر بچھی ہے
اسے کہنا اگر سورج نہ نکلے گا

تو کیسے برف پگھلے گی
اسے کہنا کہ لوٹ آئے

Rate it:
Views: 663
31 Dec, 2021
Related Tags on New Year Poetry Poetry
Load More Tags
More New Year Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets