Add Poetry

اس شام سہانی میں اک گیت سنانا ہے

Poet: Sadaf Ghori By: Sadaf Ghori, Quetta

اس شام سہانی میں اک گیت سنانا ہے
دریا کی روانی میں اک دیپ جلانا ہے

گا گا کے ہوائیں بھی اب مجھ کو بلاتی ہیں
آج اپنی صداؤں میں ان کو بھی ملانا ہے

دل جب بھی مرا چاہے تو پاس چلا آئے
اس شوقِ تمنا کو خود سے بھی چھپانا ہے

ہم درد کے پہلو میں رو رو کے تڑپتے ہیں
خود ہی تو نہیں رونا اس کو بھی رلانا ہے

پھولوں کی تمنا میں کیوں خار ہی ملتے ہیں
پھولوں کے ہیں شیدائی پھولوں کو بتانا ہے

اس پیار کی دنیا میں ہم ساتھ رہے ہر دم
سوتی ہوئی آنکھوں میں سپنا یہ سہانا ہے

یہ غم کی رفاقت بھی دائم ہی صدفؔ جانو
اس دردِ تمنا نے ساتھ ہی جانا ہے

Rate it:
Views: 396
21 Apr, 2014
Related Tags on Urdu Ghazals Poetry
Load More Tags
More Urdu Ghazals Poetry
کوئی راز اپنے غَموں کا مَت ہمیں بے سَبَب کبھی کہہ نہ دے کوئی راز اپنے غَموں کا مَت ہمیں بے سَبَب کبھی کہہ نہ دے
ہمیں دَردِ دِل کی سزا تو دے، مگر اپنے لَب کبھی کہہ نہ دے۔
یہ چراغِ اَشک ہے دوستو، اِسے شوق سے نہ بُجھا دینا،
یہی ایک ہمدمِ بے وفا، ہمیں بے خبر کبھی کہہ نہ دے۔
مجھے زَخم دے، مجھے رَنج دے، یہ گلہ نہیں مرے چارہ گر،
مگر اپنے فیض کی ایک گھڑی مرا مُستقل کبھی کہہ نہ دے۔
مرے عَزم میں ہے وہ اِستقامت کہ شرر بھی اپنا اَثر نہ دے،
مجھے ڈر فقط ہے نسیم سے کہ وہ خاکِ چمن کبھی کہہ نہ دے۔
وہ جو بیٹھے ہیں لبِ جام پر، وہ جو مَست ہیں مرے حال پر،
انہی بزم والوں سے ڈر ہے مظہرؔ کہ وہ میرا نشاں کبھی کہہ نہ دے۔
مجھے توڑنے کی ہوس نہ ہو، مجھے آزمانے کی ضِد نہ ہو،
مجھے قرب دَشت کا شوق ہے، کوئی کارواں کبھی کہہ نہ دے۔
یہ جو صَبر ہے یہ وَقار ہے، یہ وَقار میرا نہ لُوٹ لینا،
مجھے زَخم دے کے زمانہ پھر مجھے بے اَماں کبھی کہہ نہ دے۔
مرے حوصلے کی ہے اِنتہا کہ زمانہ جُھک کے سَلام دے،
مگر اے نگاہِ کرم سنَبھل، مجھے سَرکشی کبھی کہہ نہ دے۔
جو چراغ ہوں مرے آستاں، جو اُجالہ ہو مرے نام کا،
کسی بَدزبان کی سازشیں اُسے ناگہاں کبھی کہہ نہ دے۔
یہی عَرض مظہرؔ کی ہے فقط کہ وَفا کی آنچ سَلامت ہو،
کوئی دِلرُبا مرے شہر میں مجھے بے وَفا کبھی کہہ نہ دے۔
MAZHAR IQBAL GONDAL
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets