اس طرح ستایا ہے پریشان کیا ہے
Poet: حسن By: حسن, Daduاس طرح ستایا ہے پریشان کیا ہے
 گویا کہ محبت نہیں احسان کیا ہے
 
 تجھ کو ہی نہیں مجھ کو بھی حیران کیا ہے
 اس دل نے بڑا ہم کو پریشان کیا ہے
 
 سوچا تھا کہ تم دوسروں جیسے نہیں ہو گے
 تم نے بھی وہی کام مری جان کیا ہے
 
 ہر روز سجاتے ہیں تری یاد کے غنچے
 آنکھوں کو ترے ہجر میں گلدان کیا ہے
 
 مشکل تھا بہت میرے لیے ترک تعلق
 یہ کام بھی تم نے مرا آسان کیا ہے
 
 یہ دل کا نگر ایسے تو ویران تھا کب سے
 لا ریب اسے آپ نے سنسان کیا ہے
 
 یہ عزت و ناموس سبھی اس کی عطا ہے
 وہ جس نے گڑریے کو بھی سلطان کیا ہے
  
More Afzaal Firdaus Poetry
اس طرح ستایا ہے پریشان کیا ہے اس طرح ستایا ہے پریشان کیا ہے
گویا کہ محبت نہیں احسان کیا ہے
تجھ کو ہی نہیں مجھ کو بھی حیران کیا ہے
اس دل نے بڑا ہم کو پریشان کیا ہے
سوچا تھا کہ تم دوسروں جیسے نہیں ہو گے
تم نے بھی وہی کام مری جان کیا ہے
ہر روز سجاتے ہیں تری یاد کے غنچے
آنکھوں کو ترے ہجر میں گلدان کیا ہے
مشکل تھا بہت میرے لیے ترک تعلق
یہ کام بھی تم نے مرا آسان کیا ہے
یہ دل کا نگر ایسے تو ویران تھا کب سے
لا ریب اسے آپ نے سنسان کیا ہے
یہ عزت و ناموس سبھی اس کی عطا ہے
وہ جس نے گڑریے کو بھی سلطان کیا ہے
 
گویا کہ محبت نہیں احسان کیا ہے
تجھ کو ہی نہیں مجھ کو بھی حیران کیا ہے
اس دل نے بڑا ہم کو پریشان کیا ہے
سوچا تھا کہ تم دوسروں جیسے نہیں ہو گے
تم نے بھی وہی کام مری جان کیا ہے
ہر روز سجاتے ہیں تری یاد کے غنچے
آنکھوں کو ترے ہجر میں گلدان کیا ہے
مشکل تھا بہت میرے لیے ترک تعلق
یہ کام بھی تم نے مرا آسان کیا ہے
یہ دل کا نگر ایسے تو ویران تھا کب سے
لا ریب اسے آپ نے سنسان کیا ہے
یہ عزت و ناموس سبھی اس کی عطا ہے
وہ جس نے گڑریے کو بھی سلطان کیا ہے
حسن






