اس عید پہ ایسا کر لینا
دل میں خوشیوں کو بھر لینا
اس عید پہ ملنے آﺅں گا
کر روشن بام و در لینا
تھوڑی دُور جو آ کے رک جاﺅں
تھوڑا تم بھی کر سفر لینا
تم بھاگ کے آنا میری طرف
مجھ کو بانہوں میں بھر لینا
عید مبارک کہے گی ہر دھڑکن
سن سینے پہ رکھ کے سر لینا
خالی ہاتھ میں دونگا تحفے میں
اپنے ہاتھ سے اس کو بھر لینا
میری آنکھیں نہیں یہ آئینہ ہیں
جی بھر کے ان میں سنور لینا
تمھیں جی بھر کے میں دیکھوں گا
تم ہرگز نہ پھیر نظر لینا
نام لکھ کے دونوں کا مہندی سے
روشن ہاتھوں کو یوں کر لینا
جب دیکھوں گا تو چوموں گا
ہو سکے تو کر صبر لینا
شاید نہ پھر سے پلٹ سکوں
اب آﺅں تو مجھ کو دھر لینا
ان پل دو پل کے لمحوں میں
زندگی کو کر بسر لینا
اس عید پہ ایسا کر لینا
دل میں خوشیوں کو بھر لینا