اس نے جب درد بڑھانے کا ہنر سیکھ لیا
میں نے بھی اشک چھپانے کا ہنر سیکھ لیا
اس نے سیکھا ہے ہنر قطع تعلق جب سے
میں نے ہر طور نبھانے کا ہنر سیکھ لیا
روٹھ جانے کا اسے شوق ہوا ہے جب بھی
میں نے ہر بار منانے کا ہنر سیکھ لیا
سامنا ہونے لگا ہے مرا رسوائی سے
جب سے آئینہ دکھانے کا ہنر سیکھ لیا
بھول جائے گا بشارت وہ تماشے سارے
میں نے گر چھوڑ کے جانے کا ہنر سیکھ لیا