خوابوں میں آ کر ڈراتی ہےمجھے
اس کی یاد آکے سلاتی ہے مجھے
نا جانے مجھ سے کیا خطا ہوئی
جو خیالوں میں آکرستاتی ہےمجھے
میں جب بھی اس کے گھر جاؤں
پیار سے چپل کباب کھلاتی ہےمجھے
پہلے تو بڑی نظمیں سنایا کرتی تھی
اب صرف کھری کھری سناتی ہےمجھے
خود ہر کسی کی غیبت کرتی رہتی ہے
انسان کا گوشت نہیں کھاتےسمجھاتی ہےمجھے