لٹ گیا بیچارہ غریب دور شرافت میں
گر یہ شرافت ہے تو زرداری بدمعاش ہی اچھا تھا
بجلی بند گیس بند آٹا ناپید، وجہ جو پوچھی تو آئی صدا
کم فہم تجھے معلوم نہیں دور حکومت ہے شرفاء کا
اس بار قسم سے انھیں ووٹ دینے کی ہم نے کی نہیں خطا
مگر پھر بھی یہ پنکچر لگا کے گئے ہیں آ آ
یارو اب تم ہی بتاؤ کسے ٹہراؤں مجرم اس سب کا
نجم سیٹھی کو؟ یا اسے جو علمبردار تھا انصاف کا
ٹھوکریں کھاتا ہے دربدر کی انصاف کے لئیے جو عمرآن
تو کہتے ہیں خواجہ سرا کہ ملا ہے اشارہ اسے کسی کا
عثمان سیکھی تھی جس نے سیاست ضیاء کی گود میں
افسوس ہے وہی تو آج علمبردار جمہوریت کا