کیا کبھی آئینہ تم نے دیکھا ہے توڑا ہر آبگینہ تم نے دیکھا ہے کرتے ہو طالبان کو خطاب تم دین کی خاطر گرا اُن کا خون پسینہ دیکھا ہے دین شریعت و سنت سے مطلب کچھ نہیں تم کو مال ہی کو ترقی کا بس زینہ تم نے دیکھا ہے