اشک دامن میں بھرے خواب کمر پر رکھا

Poet: Ahmad Mushtaq By: minhaj, khi
Asshk Daman Mein Bharay Khawab Kamar Par Rakha

اشک دامن میں بھرے خواب کمر پر رکھا
پھر قدم ہم نے تری راہ گزر پر رکھا

ہم نے ایک ہاتھ سے تھاما شب غم کا آنچل
اور اک ہاتھ کو دامان سحر پر رکھا

چلتے چلتے جو تھکے پاؤں تو ہم بیٹھ گئے
نیند گٹھری پہ دھری خواب شجر پر رکھا

جانے کس دم نکل آئے ترے رخسار کی دھوپ
مدتوں دھیان ترے سایۂ در پر رکھا

جاتے موسم نے پلٹ کر بھی نہ دیکھا مشتاقؔ
رہ گیا ساغر گل سبزۂ تر پر رکھا

Rate it:
Views: 1790
14 Nov, 2016
Related Tags on Ahmad Mushtaq Poetry
Load More Tags
More Ahmad Mushtaq Poetry